پشاور(پی این آئی) سر میں کیل ٹھونکنے سے متاثرہ خاتون بازگلہ نے حکومت سے ملک سے باہر بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پہلے ہی دو بیٹے ہیں،اولاد نرینہ کی خواہش پر کیل ٹھونکنے کا معاملہ بالکل جھوٹ ہے۔جعلی عامل سے کیل ٹھکوانے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔خاتون نے یہ بھی کہ اسپتال لاتے ہوئے بےہوش تھی اور ڈاکٹر سے کوئی بات بھی نہیں کی،ڈاکٹرز جھوٹ بول رہے ہیں۔
غربت کے باعث افغانستان سے پشاورر آئے، میرے شوہر امیر نہیں، اس واقعے کی وجہ سے باتیں سننا پڑ رہی ہیں،کرائے کا مکان ہے جسے خالی کرنے کا کہا جا رہا ہے۔غربت کی وجہ سے زندگی بہت مشکل ہے ، ہم یہاں زندگی گزارنا نہیں چاہتے حکومت کسی اور ملک بھجوائے۔متاثرہ خان نے مطالبہ کیا کہ ویڈیو سے بدنامی ہوئی اس لیے ہمیں ملک سے باہر بھجوانے میں حکومت مدد کرے۔علاوہ ازیں پشاور میں پولیس نے خاتون کا ماہر نفسیات سے طبی معائانہ کروایا ہے، جس کے نتیجے میں خاتون ڈپریشن کا شکار ذہنی مریضہ نکلی۔ماہر نفسیات خاتون کو ادویات تجویز کرتے ہوئے اسے آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کو 2017ء سے علاج ہو رہا ہے۔دوسری جانب پشاور میں خاتون کے سر میں مبینہ کیل لگنے کے معاملے میں پولیس کو خاتون کا تحریری بیان موصول ہو گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ گھر میں کام کاج کے دوران جنات کی آمد ہوئی، مجھے جنات کے اثرات کی شکایت کی ہے۔متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ کمرے کے سامنے گری تو میرے سر میں کیل داخل ہوئی اور زخمی ہو گئی۔ متاثرہ خاتون نے کیل لگنے کی ذمہ داری جنات پر ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ کسی شخص نے میرے سر میں کیل نہیں ٹھونکی، کسی کے خلاف کوئی کارروائی کا مطالبہ نہیں کرتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں