وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو اگلا وزیراعظم ق لیگ سے ہو گا؟ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں نے رضامندی ظاہر کر دی

لاہور (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے اپوزیشن میں مشاورتی عمل جاری ہے۔مسلم لیگ ن نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں پیپلز پارٹی کو پیشکش کی کہ وہ خورشید شاہ کو وزیراعظم بنا دیں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزیراعظم کے عہدے کی پیشکش کی ہے۔

اس طرح دونوں جماعتیں وزیراعظم کا عہدہ محدود مدت کے لیے لینے کو تیار نہیں ہیں جس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے رضامندی ظاہر کی کہ اگر مسلم لیگ ق اپوزیشن کی حمایت میں ساتھ کھڑی ہے تو مسلم لیگ ق کو وزیراعظم کا عہدہ دے دیا جائے۔ذرائع کے مطابق ق لیگ کی طرف سے اپوزیشن کو فی الحال حمایت نہیں مل رہی تاہم بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔خیال رہے کہ اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیراعظم عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد رواں ماہ کے آخر میں پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔گذشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پی ڈی ایم جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوا۔اجلاس میں سیاسی صورتحال اور عدم اعتماد سے متعلق مشاورت اور لائحہ عمل بنایا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فیصلہ ہوا ہےکہ سلیکٹڈ حکمران کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی،پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے اتفاق کیا کہ ہم تحریک عدم اعتماد لائیں گے، سیاست میں بڑے فیصلوں کیلئے دل بھی بڑا کرنا پڑتا ہے، حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کریں گے، حکومت کی اتحادی جماعتوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جاسکتی، حکومتی اتحادی جماعتوں سے درخواست کریں گے کہ وہ اتحاد ختم کریں۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانے سے پہلے ہوم ورک مکمل کریں گے، عدم اعتماد لانے کیلئے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے، حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، فضل الرحمان نے کہا کہ اب حالات بدل گئے ہیں، حالات کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔

close