اسلام آباد (پی این آئی )سینئرصحافی رئوف کلاسرا نے کہا ہےکہ وزیراعظم کے مشیر نے پرویز خٹک سے آٹھ سال پرانا بدلہ لے لیا ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ سابق سرکاری ملازم اور چیف سیکرٹری خیبرپختون خواہ ارباب شہزاد جو آج کل عمران خان کے مشیر ہیں نے آٹھ برس بعد سر عام اپنا پرانا بدلہ سابق باس وزیراعلی پرویز خٹک سے
لے لیا جب انہیں نالائق وزیردفاع سمجھ کر دس ٹاپ وزیروں کی لسٹ میں نہیں ڈالا۔یہ ہوئی ناں بات۔ چس آگئی اے۔ رئوف کلاسرا مزید کہنا تھا کہ وزیر ریلوے بشیر احمد المعروف اعظم سواتی ان ٹاپ ٹین وزیروں کی فہرست میں کس نمبر پر ہیں؟فراڈ میں تو نمبر ون ہے،ان فراڈوں پر FIA کی JIT کے 5 والیمز سپریم کورٹ میں دیمک چاٹ رہے ہیں۔موصوف نے سیلاب میں60مرنے والوں کے لیے شادیوں کے لیے پرنٹ کیا گیا ایک ملین ڈالر کا جعلی نوٹ عطیہ کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بہترین کارکردگی پر دس وزرا کو تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے گئے ہیں جس میں مراد سعید سب پر بازی لے گئے۔اس حوالے سے وزیراعظم آفس میں تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان نے 10 وفاقی وزراء کو بہترین کارکردگی پر تعریفی سرٹیفکیٹ دیئے۔ تقریب میں وزراء اور وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔بہترین کارکردگی میں مراد سعید کی وزارت مواصلات پہلے، اسد عمر کی وزارت منصوبہ بندی دوسرے، ثانیہ نشتر کی
سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت کی وزارت تیسرے نمبر پر، شفقت محمود کی وزارت تعلیم چوتھے نمبر پر رہی۔شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق پانچویں نمبرپر، خسرو بختیار کی وزارت صنعت و پیداوار چھٹے، مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف ساتویں، وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی وزارت تجارت آٹھویں نمبر پر رہی۔ شیخ رشید کی وزارت داخلہ نویں اورفخرامام کی نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارت آخری نمبرپررہی۔بہترین کارکردگی دکھانے والی وزارتوں کے ملازمین کو
اضافی الاؤنس دیا جائے گا۔فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اورشوکت ترین بہترین کارکردگی کے مقابلے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ بہترین کارکردگی پر تعریفی سرٹیفکیٹ کے امیدواروں میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر،اسد عمر،شاہ محمود، شیخ رشید، فروغ نسیم،مراد سعید ، ملک امین اسلم، خسرو بختیار ، عبدالرزاق داؤد ،عمر ایوب، حماد اظہر، شوکت ترین، فواد چوہدری، اعظم سواتی اورشبلی فراز شامل تھے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد ارباب نے اس حوالے سے رپورٹ تیار کرکے
وزیر اعظم آفس کو دی۔بہترین کاکردگی دکھانے والی 10 وزارتوں میں تعریفی اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بہترین کارکردگی دکھانے والی وزارتوں کو مراعات بھی دی جائیں گی، ان مراعات کے ذریعے ہی بتدریج تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت مواصلات کے نمبر ون آنے پر مراد سعید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے معاون خصوصی اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد اور ان کی ٹیم کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ
سزا اور جزا کے تصور کے بغیر دنیا کا کوئی نظام کامیاب نہیں ہوسکتا، سب کے سامنے وزارتوں کی کارکردگی کے اعلان سے گورننس سسٹم بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نجی شعبوں میں کارکردگی کی بنیاد پر بونس ملتے ہیں،لوگ سرکاری ہسپتال اسی لیے نہیں جاتے کیونکہ وہاں کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی۔وزیر اعظم نے کہا کہ آغا خان، الشفا اور شوکت خانم کو عالمی سطح پر اسی لیے مانا جاتا ہے کیونکہ وہاں کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا، اور ترقی پرفارمنس کی بنیاد پر ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو خودانحصار بنانے کے لیے وزارتوں کا کردار انتہائی اہم ہے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں م
نفرد حل تلاش کرنا ہوں گے۔انہوں نے ہدایت دی کہ ان اعزازات کا معیار قومی مفادات کے لیے ان وزارتوں کی کارکردگی، ایکسپورٹس بڑھانے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ان وزارتوں کا کردار ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ وزارتوں کی پرفارمنس کا اس بنیاد پر جائزہ لیں کہ کون معمول سے ہٹ کر کچھ منفرد سوچ سکتا ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم کیسے لوگوں کی زندگیاں آسان بناسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کچھ بیوروکریٹس نیب کے خوف سے اقدامات نہیں اٹھاتے تھے جس سے بڑا نقصان ہوتا تھا، لیکن ہم نے ریفارمز سے اب وہ رکاوٹ بھی ختم کردی۔انہوں نے کہا کہ ہم پرفارمنس کی بنیاد پر بونس بڑھاتے رہیں گے اور اگر وزارتیں کچھ نہ کررہی ہوں تو سزا کا تصور بھی لائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں