اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کچھ وزارتوں کی اچھی کارکردگی پر وزرا کو ایوارڈ دینے پر خودحکومتی بینچوں میں بھی کھسر پھسر شروع ہو گئی ہے اوربعض وزراءنے شکوے بھی کئے کہ ان کی وزارت کو نظر انداز کیا گیا ہے اور ایسی وزارتوں کو ایوارڈ کا مستحق سمجھا گیا جن کے وزراء متعلقہ قائمہ کیمیٹیوں میں نہیں آتے یا پارلیمنٹ میں گفتگو کے دوران حکومتی معاملات سے لاتعلقی ظاہر کر دیتے ہیں۔
اس حوالے سےوزیرمملکت پارلیمانی امورعلی محمد خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران گلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو وزراء اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے، متعلقہ قائمہ کمیٹیز میں نہیں آتےوہ تو ایوارڈ کے حق دار ٹھہرتے ہیں،‘بطور پارلیمانی امور وزیر حکومتی وزرا کی طرف سے ان کی وزارتوں سے متعلق یقین دہانی کراتا ہوں، بعض وزرا ان یقین دہانیوں سے ایوان میں اظہار لاتعلقی کردیتے ہیں مگر ایوارڈ کے حق دار بھی وہی ہیں دوسری جانب وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے دس وفاقی وزارتوں کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس بار اس لئے جگہ نہیں بنا سکے کہ کارکردگی ان پراجیکٹس پر عملدرآمد سے جانچی جاتی ہے جو کوئی بھی وزارت مکمل کر کے وزیراعظم آفس کو دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ منصوبوں میں ردوبدل کیا ہے جو میرے خیال میں زیادہ سود مند ہوں گے،انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اگلی دفعہ ان شاءاللہ ان کی وزارت بھی کارکردگی ایوارڈ کی فہرست میں شامل ہو گی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں