اسلام آباد (پی این آئی) اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیراعظم عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد رواں ماہ کے آخر میں پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف زرداری اس معاملے پر پہلے ہی اپنی رائے دے چکے ہیں۔ اس سلسلے میں میاں شہباز شریف اور مریم نواز آج جمعرات کو اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔
یہ بھی ممکن ہے کہ شہباز شریف اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان سے بات کریں گے۔ سینئیر صحافی صالح ظافر کا کہنا ہے کہ باخبر زرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف نے شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ خیال رہے کہ حکومت مخالف تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن کے سیاسی رابطوں میں تیزی بھی آ گئی ہے۔اس حوالے سے اپوزیشن کے مابین ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گذشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پہلی مرتبہ سنجیدگی سے عدم اعتماد پر غور کر رہے ہیں۔ عمران خان کا جانا ٹھہر چکا ہے ان کے جانے میں پاکستان کی بہتری ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان عوامی اعتماد کھو چکے ہیں۔اتحادی جماعتیں کس حد تک ساتھ دیں گی اسکی فیصلہ آنے والا وقت دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں عدم اعتماد پر سیاسی جماعتیں مشاورت کررہی ہیں، عمران خان کی حکومت کا جانا ٹہر چکا، حکومت بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کا اجلاس ایک دو روز میں ہو گا اور مسلم لیگ ن پی ڈی ایم کے فیصلوں کی پابندی کرے گی۔ جبکہ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا پہلا قدم ہو سکتا ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب اور پھر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد آسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں