اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں پانی کی شدید قلت پیدا کر کے اس کی لاکھوں ایکڑزمینوں کو بنجر بنانے کی بھارتی سازش تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، انگریزی اخبار دی نیوز کی رپورٹ میں سینئر صحافی خالد مصطفیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر کیرو ہائیڈرو پاور منصوبے میں ٹھوس پیش رفت کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ا س حوالے سے ذرائع وزارت آبی وسائل کا کہنا ہے کہ پاکستان کمیشن برائے سندھ طاس نے کیرو منصوبے کی سائٹ کا اب تک دورہ نہیں کیا ہے۔
دستیاب تفصیلات کے مطابق، بھارت جلد ہی پاکستانی دریائوں کے پانی کو اپنی مرضی سے تبدیل کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گا۔ رپورٹ کے مطابق اعلیٰ حکام نے اخبار کو بتایا ہے کہ بھارت نے 624 میگاواٹ کے کیرو ہائیڈرو پاور منصوبے کا نہ صرف سول کام مکمل کرلیا ہے بلکہ ٹنل موڑ بھی مکمل کرلیا ہے، جب کہ نیا ٹنل دریائے چناب پر تعمیر کیا گیا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کمیشن برائے انڈس واٹر نے اب تک سائٹ کا دورہ نہیں کیا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت سندھ طاس کے مستقل کمیشن میں مارچ میں اجلاس کرنے جارہے ہیں جہاں کیرو منصوبہ ایجنڈے کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت ، پاکستان کے دریائوں پر بہت سے ہائیڈرو پاور منصوبے بناچکا ہے اور متعدد پر کام جاری ہے جس کی وجہ سے بھارت اس قابل ہوجائے گا کہ وہ پاکستان کے دریائوں میں پہنچنے والے پانی کو کنٹرول کرسکے۔ یہ منصوبہ 2023 میں مکمل ہونا ہے۔ منصوبے میں 136 میٹر اونچا اور 190 میٹر چوڑا ڈیم بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کے دور میں پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں راوی ، جہلم، ستلج، بیاس، سندھ اور چناب کے پانی کی تقسیم کا معاہدہ عالمی بنک کی ضمانت پر دونوں ملکوں کے درمیان طے کیا گیا جس کے مطابق پاکستان جہلم، سندھ اور چناب کا پانی جبکہ بھارت راوی، ستلج اور بیاس کا پانی استعمال کر سکے گا لیکن گزرتے وقت کے ساتھ بھارت نے ملی بھگت سے پاکستان کے حصے کے دریاؤں کا پانی بھی روک کر ڈیم بنانے شروع کر دیئے ہیں اور سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی شروع کر دی ہے لیکن عالمی بنک پاکستان کی شکایت پر کوئی توجہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں