اسلام آباد (پی این ئی) الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، فیصل واوڈا پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی اور الیکشن کمیشن کے بار بار پوچھنے پر بھی امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی ۔اس حوالے سے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق فیصلہ کسی بھی وقت متوقع ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے خلاف حقائق چھپانے کا فیصلہ کرنا ہے۔
کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے فیصل واوڈا نے دہری شہریت ظاہر نہیں کی، الیکشن کمیشن کی جانب سے آرٹیکل 218 کے تحت فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو الیکشن کمیشن کو سپورٹ کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور دہری شہریت چھپائی، حکومتی رہنما نے جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع بھی چھپائے، انہوں نے نہ تو منی ٹریل دی اور نہ ہی ٹیکس ادا کیا۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں