لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے22 لوگ تحریک عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دینگے، ان ارکان میں مفاد پرست نہیں بلکہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، عوام تحریک انصاف کو ووٹ دینے کو تیار نہیں، اپوزیشن کی ذمہ داری ہےکہ وہ وزیراعظم پر عدم اعتماد کرے۔
انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کو چھوڑا پی ڈی ایم نے نہیں چھوڑا ہے، پیپلزپارٹی سے ذاتی طور پر کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں آصف زرداری اور بلاول کو بھی دوست سمجھتا ہوں، پیپلزپارٹی نے حکومتی بینچز سے سینیٹرز اٹھا کر اپنا اپوزیشن لیڈر بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ عوام تحریک انصاف کو ووٹ دینے کو تیار نہیں،اپوزیشن کی ذمہ داری ہےکہ عدم اعتماد کرے،عدم اعتماد وزیراعظم کےخلاف ہی کیا جاتا ہے، عدم اعتماد سے متعلق بات چیت ہورہی ہے، حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا اس پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔تحریک انصاف کے20 سے 22 ایم این اے تحریک عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دینگے، 22 لوگوں میں منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اس میں مفاد پرست لوگ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ق لیگ بنی اسی نقطے پر تھی کہ جب تک ریاست ساتھ ہے تو وہ بھی حکومت کے ساتھ ہے، شروع دن سے اب تک ق لیگ کا یہی کردار ہے۔
اسی طرح حکومت مخالف تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن کے سیاسی رابطوں میں تیزی آگئی، ذرائع دنیا نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق میں بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں، صدر ن لیگ اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے ق لیگی قیادت سے رابطہ کرکے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی ہے۔شہبازشریف کی چودھری برادران سے آئندہ دو روز میں ملاقات کا امکان ہے۔ دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان جمعرات کو ملاقات ہونے کا امکان ہے، شہبازشریف جلد چودھری شجاعت کی عیادت کرنے ان کی رہائشگاہ جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں