اسلام آباد (پی این آئی) مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں آئندہ سرکاری ملازمین کے لیے پنشن یا دیگر مراعات کو ختم کرنے کے لیے کوئی تجویز نہیں ہے اور نہ اس پر کوئی کام ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل محکمہ خزانہ پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آئندہ بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کے لیے پینشن کے خاتمے پر بریفنگ دی تھی مگر بعد میں اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ 12 نومبر 2020ء کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے پنشن و دیگر مراعات کا نیا کنٹری بیوٹری پنشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے آئندہ نئے بھرتی کیے جانے والے سرکاری ملازمین کے لیے پنشن و دیگر مراعات کا موجودہ نظام ختم کر کے نیا کنٹری بیوٹری پنشن سسٹم متعارف کرنے جب کہ ایک ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے لیے 10 بینکوں کی جانب سے بڈز موصول ہو گئی ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد دسمبر کے آخر تک یا جنوری میں یورو بانڈز جاری کیے جائیں گے۔وزارت خزانہ کے ذمے دار ذرائع کا کہنا تھا کہ پے اینڈ پنشن کمیشن آئندہ وفاقی بجٹ سے قبل اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کر کے وزارت خزانہ کو پیش کرے گا۔
اور توقع ہے کہ نئے بجٹ میں نئے ملازمین کے لیے پنشن کا نیا نظام متعارف کروایا دیا جائے گا جس کے تحت پنشن فنڈ قائم ہوں جب کہ ملازمین کی تنخواہوں سے کی جانے والی کٹوتی اس فنڈ میں جمع ہو گی۔ پنشن حکومتی خزانے کی بجائے اس فنڈ کی جانب سے ادا کی جائے گی۔تاہم نئے نظام کا اطلاق موجودہ سرکاری ملازمین پر نہیں ہو گا۔اس اقدام کا بنیادی مقصد حکومت کے پنشن کی مد میں اخراجات کو کنٹرول کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں