پی ٹی آئی کے 25 سےزائد رہنما ن لیگ سے جا ملے، سینئر ن لیگی رہنما کا تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی)مسلم لیگ(ن)کےرہنما میاں جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے 25 سے 30 لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، شہباز گل کی اپنی کوئی ساکھ نہیں وہ عوام کے منتخب نمائندہ نہیں ہیں،پیپلز پارٹی اور ن لیگ ون پوائنٹ ایجنڈے پر اکٹھی ہوئی ہے،جو جماعت حکومت کو عوام پر مسلط رہنےکاموقع دے گی وہ بھی اب قصوروارہوگی،ہمارے پاس نمبر پورے نہیں تو عدم اعتماد کی تحریک کو پیش کرنا وقت کا ضیاع ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ بل پاس کروانے کے لیے لوگوں کو فون کالز کی جاتی ہیں، بلز کی منظوری کے وقت حکومت کے اتحادیوں کو بھی فون کالز جاتی ہیں، بل کی منظوری کے وقت اپوزیشن کی جو ذمہ داری تھی وہ اس نے ادا نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف چار سال سے تحریک عدم اعتماد کو سپورٹ نہیں کر رہے ،حمایت نہیں کر رہے یا جماعت کو منظوری نہیں دے رہے تو اس کی بنیادی وجہ بھی یہ ہے کہ بل پاس کروانے کے حوالے سے جو چیزیں سامنے آتی ہیں ،فون کالز آتی ہیں اور جس طرح ان کے اتحادیوں کو دباو میں لایا جاتا ہے تو پھر اگر ہمارے پاس نمبر پورے نہیں ہیں تو تحریک عدم اعتماد پیش کرنا وقت کا ضیاع ہے ،نواز شریف یہ بات ضرور کہتے ہیں کہ اگر آئینی طریقہ بھی بند کردیا جائے تبدیلی کا تو پھر لوگوں کے پاس آپشن محدود رہ جاتے ہیں ،ہم نہیں چاہتے کہ ہم اداروں پر حملہ کریں اور ان پر قبضہ کریں ۔ایک سوال کے جواب میں میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد تو ہے نہیں ،دونوں پارٹیوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے حکومت وقت سے جان چھڑانے کا ،چار سالوں سے اپوزیشن جماعتوں کو طعنے دیئے جا رہے ہیں کہ انہوں نے کوئی ایسا کردار ادا نہیں کیا کہ جس سے عوام کی اس حکومت سے جان چھوٹ جائے ،حکومت سے نفرت کا کیا پیمانہ ہے کہ لوگ اب اس حکومت سے اتنے تنگ آ چکے ہیں کہ ا س حکومت سے جان نہ چھڑانے پر پوزیشن کو بھی برا بھلا کہنا شروع کردیا ہے۔

لہذا یہ کسی جماعت کے سیاسی مفاد میں نہیں کہ حکومت کو گھر بھیجنے کی کوشش نہ کرے،کوئی بھی جماعت اسمبلی کے اندر اور باہر جو بھی کردار ادا کر رہی ہے پوری پاکستانی قوم باریک بینی سے دیکھ رہی ہے ،جو جماعت عوامی توقعات پر پورا اترے گی کل کو وہی عوام میں جا سکے گی، دوسری جماعت عوام کی نمائندگی کا حق کھو بیٹھے گی ،کسی جماعت کے بس میں نہیں ہے کہ اس حکومت کو کوئی آکسیجن دے یا اس کو زیادہ دیر عوام پر مسلط رہنے کا موقع دے ،جو جماعت موقع دے گی وہ بھی اتنا ہی قصور وار ہو گی جتنا حکومت وقت کے لوگ ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں