پی ٹی آئی رکن اسمبلی اور جہانگیر ترین میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، وزیراعظم کو استعفیٰ بھی دینے کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین کے حلقہ این اے 161سے منتخب ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی میاں شفیق آرائیں اور جہانگیر ترین کے اختلافات کُھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ملتان کے بیورو چیف عامر اقبال کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی میاں شفیق آرائیں نے بتایا کہ جہانگیرترین کے ملازم آگے اورمیں ان کے پیچھے رہوں، یہ میرے لیے مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین کے ملازمین کی مداخلت سے مسائل پیدا ہوئے۔ میاں شفیق آرائیں کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کے رویے سے تنگ آ کر میں نے وزیراعظم عمران خان کو استعفٰی دیا ليکن میرا استعفٰی منظورنہیں کیا گيا اور کہا گیا کہ آپ کام جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی تجویز دی گئی تھی کہ علی ترین کو دوبارہ انتخاب لڑوائیں۔الیکشن کے بعد جہانگیرترین خود یا علی ترین کو حلقے میں بٹھاتے تو عوام کی ان کے لیے ہمدردی ہوتی۔ میاں شفیق آرائیں نے اس بات کا دعویٰ بھی کیا کہ پنجاب میں عثمان بزدارکی جگہ کوئی اور ہوتا توبہتر پرفارمنس دیتا۔ شفيق آرائيں کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی پرانے سیاست دان ہیں جبکہ جہانگیر ترین کا کیرئیر 2002ء سے شروع ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال سے سارے پروجیکٹس میرے کہنے پر ہورہے ہیں۔ شفيق آرائيں نے دوران انٹرویو اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ کھاد بحران پی ٹی آئی کی مس مینجمنٹ کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور کابینہ کے ممبران کو اس کو دیکھنا چاہئیے کیوں کہ اس سے مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں