لاہور ( پی این آئی ) شہریوں کیلئے انٹرنیٹ سروس بھی مہنگی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو بری خبر سنائی گئی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی پی ٹی سی ایل اور دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کے صارفین کو موصول ہونے والے ایس ایم ایس کے مطابق انٹرنیٹ سروس پر عائد ایڈوانس انکم ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
صارفین کو بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے احکامات کے مطابق 16 جنوری سے انٹرنیٹ کی تمام سروسز پر عائد ایڈوانس انکم ٹیکس بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل موبائل کمپنیوں نے بھی اپنے کالز اور انٹرنیٹ کے پیکجز مہنگے کر دیئے۔ سماء نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بعد 4 بڑی موبائل کمپنیوں کی جانب سے کال اور انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے ہفتہ وار انٹرنیٹ پیکجز 25 روپے تک مہنگے کیے گئے ہیں ، اسی طرح ماہانہ سپر لوڈ کے پیکجز میں بھی 50 سے 100 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے جب کہ ہفتہ وار آل ان ون پیکجز بھی 30 روپے تک مہنگے کیے گئے ہیں۔اس حوالے سے ٹیلی کام کمپنیوں نے موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ 22-2021 میں ود ہولڈنگ ٹیکس 8 فیصد تک لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن شرح میں 2 فیصد اضافہ کرکے 12 فیصد تک کر دیا ، منی بجٹ میں ٹیکس کے بعد ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں بچا اور ہم نے حکومتی ٹیکس کو صارفین پر منتقل کیا ، خود سے کوئی ٹيکس عائد نہيں کيا۔
خیال رہے کہ منی بجٹ ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 10 سے 15 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی جو قومی اسمبلی نے منظور کرلی جس کے بعد موبائل کمپنیوں نے صارفین سے ری چارج پر اضافی ٹیکس وصولی شروع کر دی ہے ، موبائل کمپنیاں 100 روپے کے ری چارج پر 4 روپے اضافی کٹوتی کر رہی ہیں ، 100 روپے والے پریپیڈ کارڈ پر اب صارفین کو 27 روپے 20 پیسے دینے ہوں گے جس کے بعد صارفین کو 72 روپے 80 پیسے کا بیلنس کالز اور انٹرنیٹ کیلئے ملیں گے جو کہ پہلے 76 روپے 10 پیسے ملتے تھے ، کیوں کہ اس وقت کمپنیاں ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 13 روپے لے رہی ہیں ، اس سے پہلے صارفین سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 9 روپے 10 پیسے وصول کیے جاتے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں