کوئٹہ(پی این آئی)بلوچستان ہائی کورٹ کے ووکیشنل جج جسٹس جسٹس نذیراحمدلانگو نے گوادر میں اقلیتی برادری کو شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دیدتے ہوئے حکومت بلوچستان کا حکم معطل کردیا ۔گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ کے ووکیشنل جج جسٹس نذیراحمدلانگو کے روبرو گوادرمیں شراب کی دکانوںکی بندش اور لائسنس کی منسوخی کے خلاف سماعت ہوئی درخواست اقلیتی برادری کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی ہندوبرادری کی جانب سے کیس کی
پیروی سینئر قانون دان امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے کی،درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ حکومت کی جانب سے اقلیتی برادری کو سنا گیا اور نہ ہی کوئی نوٹس جاری کیا گیاہے حکومت کی جانب گوادر کے اقلیتی برادری اور ہندوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، حکومت نے لائسنس منسوخ اور کاروبار بند کرکے آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی کی ہے جس پر بلوچستان ہائیکورٹ نے ہندو وں اور اقلیتی برادری کو عبوری طور پر دکانیں کھولنے کی اجازت دیدی اور حکم دیا
کہ گوادر میں آئندہ سماعت پر ہندو و اقلیتی برادری کو وائن شاپس کھولنے کی اجازت ہوگی،عدالت نے حکومت بلوچستان کا حکم بھی معطل کردیا۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گوادر دھرنے کے شرکاکے مطالبے پر گوادر کے تمام وائن شاپس بند کرنے کے احکامات دیئے تھے یاد رہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز نے 15دسمبر 2021کو گوادر کے اقلیتی برادری کے تمام لائسنس منسوخ کردیئے تھے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں