اسلام آباد (پی این آئی)وزارت دفاع نے راول جھیل پر نیوی سیلنگ کلب اور سمبلی ڈیم پر فارم ہائوسز کے قیام کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان دونوں منصوبوں کیلئے زمین کی منظوری اس وقت کے وزیراعظم اور صدر پاکستان نے دی تھی ، وزارت دفاع نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ۔جس کی توقع کی جا رہی ہے کہ دو رکنی ڈویژن بنچ کی طرف سے اگلے ہفتے سماعت کی جائے گی۔
دوسری جانب رواں ماہ 13جنوری کو نیوی سیلنگ کلب گرانے،نیول گالف کورس اورپاکستان نیول فارمز کی اراضی تحویل میں لینے کے فیصلوں کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔پاکستان نیوی نے نیوی سیلنگ کلب گرانے، پاکستان نیول فارمز کی اراضی تحویل میں لینے اورنیول گالف کورس کو سی ڈی اے کی تحویل میں دینے کے فیصلوں کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔پاکستان نیوی نے دوانٹراکورٹ اپیلوں میں سنگل بینچ کے الگ الگ فیصلوں کوچیلنج کیا۔پاکستان نیوی نے
انٹرا کورٹ اپیلوں پرسماعت کے لئے بینچ تشکیل دینے اوراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے 7 اور11 جنوری کے عدالتی فیصلوں کوکالعدم قراردینے کی بھی استدعا کی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 7 جنوری کو نیوی سیلنگ کلب کو 3 ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا تھا، عدالت نے پاکستان نیول فارمز کے لیے جاری کیے گئے این او سی کو بھی غیر قانونی قرار دیا تھا اورنیول فارمز کی اراضی کو اتھارٹی کی تحویل میں دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔نیوی گالف کورس کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ 11 جنوری کو سنایا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں