اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سعید اکبر کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے کبھی نہیں کہا وہ پی ٹی آئی سے باہر ہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ کوئی اِن ہاؤس تبدیلی نہیں آ سکتی۔مجھے نہیں لگتا کہ مسلم لیگ ن اِن ہاؤس تبدیلی چاہتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما سعید اکبر نے جہانگیر ترین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین بھی تحریک انصاف میں ہیں اور ہم بھی، جہانگیر ترین نے کبھی نہیں کہا وہ پی ٹی آئی سے باہر ہیں۔
خیال رہے کہ ایک وقت تھا جب جہانگیر ترین کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین کے انتہائی قریبی دوستوں میں ہوتا تھا۔کہا جاتا تھا کہ عمران خان ہر فیصلے میں جہانگیر ترین سے مشاورت لیتے تھے تاہم پھر وقت ایک جیسا نہ رہا اور دونوں میں دوریاں بڑھتی چلی گئیں، خاص طور پر شوگر سکینڈل کے بعد دونوں رہنماؤں کے مابین تعلقات خراب ہو گئے۔الیکشن سے پہلے تک بنی گالا عون چودھری, پنجاب علیم خان اور پختونخوا پرویز خٹک کے مکمل قبضے میں تھے۔تینوں جہانگیرترین کی مٹھی میں تھے مگر پھر سب کچھ بدلنا شروع ہوگیا۔ یہ بھی خبریں گردش کرتی رہیں کہ جہانگیر ترین تحریک انصاف چھوڑنے لگے ہیں تاہم انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی تردید کی۔دوسری جانب جہانگیر ترین نے کارنر میٹنگ سے خطاب میں جہانگیر ترین نے کہاکہ میں نے 8 سال دن رات کرکے پی ٹی آئی میں محنت کی۔انہوں نے کہاکہ الیکشن سے 6 مہینے پہلے انہیں غلط اور فضول فیصلے سے نااہل کیا گیا، نااہلی کے باوجود میں نے عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔دوران خطاب جہانگیر ترین نے کم سیٹوں کے باوجود پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت بننے کا کریڈٹ خود کو دیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ الیکشن ہوا پی ٹی آئی کامیاب ہوئی،لیکن کچھ سیٹں کم ہوئیں ،پھر آپ سب کو پتہ ہے کہ جہاز چلا۔اٴْن کا کہنا تھاکہ ن لیگ سے 8 سیٹیں کم تھیں،اللہ نے کرم کیا اورہماری حکومت بن گئی۔جہانگیر ترین نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد انہیں باقاعدہ سازش کے تحت عمران خان سے الگ کردیا گیا۔انہوں نے کہاکہ میرے خلاف سازش کرنے والوں کو معلوم تھا کہ یہ ہمارے لیے خطرہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں