لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق گورنر محمد زبیر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کا برا وقت گزر گیا اچھا وقت آنے والا ہے،نوازشریف سے ملاقات اچھی رہی، وہ سیاست کا محور اور ہائی اسپرٹ میں ہیں، جلد مستقبل قریب میں واپس آجائیں گے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کا برا وقت گزر گیا اچھا وقت آنے والا ہے۔
نوازشریف سے ملاقات اچھی رہی، وہ سیاست کا محور ہیں، نوازشریف بہت جلد مستقبل قریب میں پاکستان واپس آجائیں گے،مسلم لیگ ن کی قیادت نے مشکل وقت گزار لیا ہے، نوازشریف ہائی اسپرٹ میں ہیں پہلے انہیں کبھی ایسے نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا لندن میں طبی علاج ہورہا ہے، عدالت نوازشریف کی صحت کی رپورٹ مانگے گی تو فراہم کردیں گے، صحت کسی کا بھی ذاتی معاملہ ہوتا ہے اس پر کھل کربات نہیں کرسکتا،طبی طور پر جب بھی ضرورت ہوگی وازشریف سرجری کرالیں گے۔انہوں نے سابق جج رانا شمیم سے متعلق کہا کہ ان کے بیان حلفی پر کہیں بھی دستخط ہوئے ہوں فرق نہیں پڑتا، ہمارے سب زیادہ اہم یہ ہے کہ ثاقب نثار الزامات کی وضاحت کریں، بیان حلفی پر جہاں بھی دستخط ہوئے تھے لیکن اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جتنی جلدی جائیں گے پاکستان کی اتنی ہی بہتری ہوگی۔ محمد زبیر نے پارٹی قیادت کو ن کرے گا سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میں آپ کو کوئی ہیڈلائن نہیں دوں گا۔قیادت کون کرے گا یہ پارٹی قیادت کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے۔
یاد رہے پی ڈی ایم نے حکومت کے روکنے کے باوجود 23 مارچ کو لانگ مارچ کا بھی اعلان کردیا ہے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی تنظیموں کو ایک بار پھر ہدایات دی جارہی ہیں کہ وہ اس مارچ کو کامیاب بنانے کیلئے توانائیاں لگائے ،ملک کے کونے کونے سے عوام 23 مارچ کو اسلام آبادکا رخ کرے گی اور حکومت کے خاتمے میں آخری کیل ثابت ہوگا،منی بجٹ سے مہنگائی کا بوجھ عام آدمی پر کئی گنا بڑھ گیا ہے، پی ڈی ایم نے اس بجٹ کو مسترد کردیا ہے، اس بجٹ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان کی معیشت کو کھلونا بنا دیا جس طرح یہ خود کھلونا ہیں اور ملک وقوم کے حقوق کے ساتھ آئے روز مذاق کررہے ہیں، اسٹیٹ بینک کو خودمختاری کے نام پر مالیاتی اداروں کا غلام بنادیا گیا ہے، پاکستان کی خودمختاری ختم کی جارہی ہے، جس کے بعد ہم آزاد ریاست کی بجائے کالونی کا روپ دھا ر رہے ہیں، ہم اپنی آزادی عزیز ہے، کسی قیمت پر آزادی کا سودا کرنے کی اجازت کسی حکمران کو نہیں دے سکتے۔مہنگائی جس سے عام آدمی کی کمر ٹوٹ گئی ہے، ملک کو ایسے بھنور میں پھنسا دیا گیا جس سے نکلنے کیلئے آثار دور دور تک نظر نہیں آرہے۔
حکمرانوں کو بڑے محلات کے پیچھے عوام کی چیخ وپکار کا کوئی احساس نہیں۔ جب حکومت کو مہنگائی نظر نہ آئے تو ایسی حکومت کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔سارے سیاستدانوں کو چور کہا گیا، کرپشن کے نعرے لگائے گئے، حالت یہ کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ان کی مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھا دیا ہے، پاکستان کرپشن میں چند سالوں میں 117سے 140پر چلا گیا ہے، کچھ شرم حیا ہوتی تو چُلو بھر پانی میں دوب مرنا چاہیے۔یہ حکومت تاریخ کی نااہل حکومت ثابت ہو رہی ہے، اب مشیروں کے ذریعے پھر دھاندلی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، تاکہ پھر اقتدار میں آئے، لیکن عوام تیار رہے حکومت کو مکھی کی طرح انگلیوں سے پکڑ کر اقتدار سے باہر کریں گے، عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں مجرم قرار پاچکا ہے، 22اکاؤنٹس چھپائے ہیں، کسی نے اگر نہ لینے اور وصول نہ کرنے والی بھی تنخواہ چھپائی ہے تو اس کو اقتدار سے باہر کیا گیا، لیکن جس نے 22اکاؤنٹس چھپائے اس کو تحفظ دیا جارہا ہے کہاں کا انصاف ہے، ہمارا مطالبہ ہے الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے عمران خان کو نااہل اور اس کی پارٹی کو کالعدم قرا ر دے،اس کی تخلیق کرپشن سے ہوئی ہے، یہ پوری جماعت اور پورا ٹبر کرپٹ ہے، یہ کسی اور قوت سے جماعت بنی ہے اس لیے عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ای وی ایم غیرآئینی عمل ہے، دنیا میں اس کا تجربہ ناکام ہوا، یہاں مسلط کیا جارہا ہے۔
ہم ایسے الیکشن کو تسلیم نہیں کریں گے، یہ دوسرا آر ٹی ایس کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل ایک خلائی تجویز صدارتی نظام کی تجویز گردش کررہی ہے، صدارتی طرز حکومت پاکستان ہمیشہ آمریت کا دوسرا نام رہا ہے، چاہے وہ ایوب خان ، سکندر مرزا، ضیاء الحق، یا مشرف کی صورت میں ہو، یہ درحقیقت آئین کے ڈھانچے کو منہدم کرنے کی سازش ہے، اس ناپاک خواہش کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے، آئین کے تحفظ کیلئے اپنی جنگ جاری رکھیں گے، صدارتی نظام پاکستان میں ایک سیاہ تاریخ رکھتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں