اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن والے 23 مارچ کو آئیں گے تو اپنا سا منہ لے کر لوٹ جائیں گے، 23 مارچ کو یہاں سو سے زائد ممالک کے وزرائے خارجہ ہوں گے ، ہم موبائل فون سروس اور سڑکیں بند کردیں گے، آدھی سے زائد سڑکیں فوج کے پاس ہوں گی، عمران خان نے 110 فیصد ٹھیک کہا کہ اگرنکالا گیا تومزید خطرناک ہوں گے، عمران خان واقعی سڑکوں پربہت خطرناک ہیں۔
وہ جسمانی اورسیاسی طور پرمکمل فٹ ہیں، عمران خان نے ایک جملہ کہہ کر میڈیا کوآٹھ دن کیلئے مصروف کردیا ہے۔نجی ٹی وی کےمطابق شیخ رشید نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) کے 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب مہنگائی مارچ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنی ضد پوری کر لیں،نقصان انہی کا ہوگا،ہم قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے،ضدمیں پی ڈی ایم کا نقصان ہے ، ان کے رویے کو دیکھ کرہم قدم اٹھائیں گے، ہمارا کام ان کو سمجھانا تھا یہ اپنی ضد پوری کر کے دیکھ لیں، ناکامی پی ڈی ایم کامقدرہوگی، قوم کو پتہ ہے کہ 23مارچ کتنا اہم دن ہے؟ غیرملکی مہمانوں کی سیکیورٹی کویقینی بناناہماری ذمہ داری ہے۔وفاقی وزیر نے پسِ پردہ ڈیل کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں، جو پردے کے پیچھے ہے، چوک اور چوراہے میں ان کو سمجھایا کہ 23مارچ سےچار دن پہلے یا بعد میں آئیں۔
ہم قانون کے دائرے میں رہ کراپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔وفاقی وزیرداخلہ نےایک سوال کے جواب میں کہاکہ نوازشریف نے پانچ آرمی چیف لگائے اورپانچوں سے جوڈو کراٹے ہوئے، ان کا کوئی سکوپ نہیں ہے، عمران خان ہی بہترین چوائس ہیں، مولانا فضل الرحمان کی ٹائم آف سلیکشن عجیب ہے، دو سال سے بھی کم عرصہ رہ گیا، کیا کرلیں گے یہ؟ اداروں کی رائے بن چکی ہے، یہ بے نقاب ہو چکے ہیں،اُن کوپتہ ہے کہ عمران خان ملک کوبحرانوں سے نکالنا چاہتے ہیں، مہنگائی اس وقت بہت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان کا خیال ہے کہ رمضان کے بعد مہنگائی کو کنٹرول کر لیں گے، میرا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے پہلے تعلق نہیں تھا لیکن جب پتہ لگا کہ وہی وزیراعلیٰ بنے گا تو پھرمیں نے بھی تو کام کرانا ہے۔
ان سے میں نےتین یونیورسٹیاں لی ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ( ایف آئی اے) میرے پاس تھا جب کہ احتساب کے کیسزکو شہزاد اکبر دیکھ رہے تھے، جتنی وصولیاں ہوئیں اس میں ایف آئی اے کا بڑا کردار ہے۔انہوں نے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) سے مذاکرات اختتام کوپہنچ گئے، اس وقت بارڈر فینسنگ رکی ہوئی ہے،20 کلومیٹر فنسنگ رہتی ہے، بات چیت میں سنجیدہ تھے لیکن قومی سالمیت کے خلاف کچھ بھی قابل قبول نہیں، کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں سول اورعسکری لوگ شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں