اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ ن کےسینئرنائب صدرشاہد خاقان عباسی نےکہاہےکہ جو وزراء ن لیگ کے چار رہنماوں کی کسی اہم شخصیت سے ملاقات کی باتیں کر رہے ہیں وہ اس شخصیت کا نام بھی قوم کو بتائیں،اگر وزراءیہ کہہ رہے ہیں کہ آرمی چیف سیاستدانوں سے ملاقاتیں کر کے وزیراعظم سلیکٹ کر رہے ہیں تو وہ آرمی چیف پر بہت بڑا الزام عائد کر رہے ہیں، عدم اعتماد کی تحریک کوئی بچوں کا کھیل نہیں ۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی بھی جماعت سنجیدہ نہیں،مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں پنجاب اسمبلی میں جنوبی پنجاب میں دو صوبے کا بل منظور کیا تھا، آج بھی ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ صوبہ بنانا چاہتے ہیں اسمبلی میں بل لے آئیں ہم حمایت کریں گے، مسلم لیگ ن پنجاب میں مزید دو اور خیبرپختونخوا میں ہزارہ صوبہ چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی خودمختاری کے حوالے سے بل سٹیٹ بینک کو مفلوج کرنے کے مترادف ہے ، حکومت پہلے ہی مفلوج ہے اب وہ اداروں کو بھی مفلوج کرنا چاہتی ہے ،آزادی اور خودمختاری میں فرق ہوتا ہے ، حکومت ملکی اداروں کو تباہ کر رہی ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو وزراءمسلم لیگ (ن) کے چار رہنماوں کی آرمی چیف یا کسی بھی بڑی شخصیت سےوزیراعظم بننےکےلئےملاقاتوں کا کہہ رہے ہیں وہ آرمی چیف پر سنگین الزامات لگا رہے ہیں کیونکہ فوج نے ترجمان نے واضح کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
اگر اب بھی کوئی بات کررہا ہے اس کی وضاحت ہونی چاہیے اور قوم کے سامنے وزراءکو نام سامنے لانے چاہیئں کہ کس نے کس سے اور کیوں ملاقاتیں کیں ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ٹی وی میں آکر یہ کہنا کہ اپوزیشن آجائے سب مل کر حکومت کے خلاف عدم اعتماد لاتے ہیں درست نہیں ، تحریک عدم اعتماد ٹی وی پر نہیں سامنے مل بیٹھ کر بات کرنے اور معاملات طے کرنے سے ہوگا ،عدم اعتماد کی تحریک کوئی بچوں کا کھیل نہیں یہ ٹی وی پر کہیں کہ سب آجائیں اور حکومت پر عدم اعتماد لے آتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں