اسلام آباد(پی این آئی)ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اندرون ملک ہوائی سفر سے متعلق کویڈ پروٹوکول میں تبدیلی کر دی ہے۔سنیچر کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ائرلائنز پر اندرون ملک پروازوں کے دوران مسافروں کو کھانا یا سنیکس وغیرہ پیش کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔پابندی کا اطلاق 17 جنوری سے ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 4200 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ گذشتہ برس اگست کے بعد ایک دن میں مریضوں کی سب سب سے بڑی تعداد ہے۔اس وقت پاکستان میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر پھیل رہی ہے اور وبا کی تیزی سے پھیلے والی قسم اومی کرون اس پھیلاؤ کی بنیادی وجہ ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے معاملات پر نظر رکھنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے سنیچر کو بتایا کہ مریضوں کی یہ تعداد گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آئی ہے۔این سی او سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی اومی کرون قسم وبا کی دیگر اقسام کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔پاکستان میں اومی کرون کی پہلی مریض کی تشخیص گذشتہ دسمبر میں ہوئی، اہم بات یہ ہے کہ خاتون مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری بھی نہیں تھی۔این سی او سی نے رواں ماہ کے آغاز میں خبردار کیا تھا کہ اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے، لہٰذا ماسک پہن کر رکھیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
خیال رہے کہ این سی او سی نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو گھر میں قرنطینہ کی اجازت دیتے ہوئے محکمہ صحت کے قائم کردہ سینٹرز اور ہوٹلز میں قرنطینہ کرنے کی شرط ختم کر دی ہے۔ اس حوالے سے بدھ کو این سی او سی کے اجلاس میں فیصلے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹی فیکیشن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے متعلق کورونا ٹیسٹنگ پروٹوکول میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ پاکستان پہنچنے پر جن مسافروں کا ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ میں مثبت آئے گا وہ 10 روز کے لیے گھروں میں قرنطینہ کر سکیں گے، جبکہ مخصوص حکومتی قرنطینہ سینٹرز میں قیام کی شرط فوری طور پر ختم کر دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں