اسلام آباد (پی این آئی) گذشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان سے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا کہ پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے ایک تقریر میں بیان دیا تھا۔وزیر دفاع پرویز خٹک واقعہ غصہ میں تھے لیکن بعد میں معاملات طے پا گئے تھے۔
رانا عظیم نے کہا کہ پرویز خٹک اور عمران خان کے مابین اختلافات کی وجہ خیبرپختونخواہ کی وزارت اعلٰی ہے کیونکہ پرویز خٹک دوبارہ سے اُمیدوار تھے ، اس سے اختلافات شروع ہوئے اور کئی کئی ماہ تک ان کی وزیراعظم سے ملاقات تک نہیں ہوئی لیکن آہستہ آہستہ حالات ٹھیک ہوئے اور ایک شخص نے یہ سارا کچھ کروایا۔رانا عظیم کا کہنا تھا کہ بلوچستان ، کراچی اور مسلم لیگ ق کے ساتھ معاملات میں وزیراعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو بھجوایا لیکن اب معاملہ حماد اظہر کے ساتھ تھا، کیونکہ پرویز خٹک کے مطابق وہ ان کی بات نہیں سنتے تھے، پرویز خٹک نے عمران خان سے ملاقات میں برہمی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے بل پاس کروا لیا ہے۔
مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہیں صرف بیانات دیں گے ، ان کو کسی طرف سے کوئی اشارہ نہیں مل رہا ، آئندہ بھی کوئی امکان نہیں ہے۔سینئیر صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا کہ کچھ قریبی حلقوں نے اس حوالے سے بھی تصدیق کر دی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف قومی الیکشن سے قبل حالات دیکھ کر واپس آنے کا فیصلہ کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں