اعلیٰ عدلیہ کے جج کے والدین کو کورونا کی تیسری خوراک کا جعلی اندراج، متعلقہ اہلکار نوکری سے برطرف کر دیئے گئے

راولپنڈی (پی این آئی) راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج صاحب کے والدین کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کی جعلی رجسٹریشن کا کیس پکڑا گیا ہے۔ جس پر ایکشن شروع ہو گیا ہے اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے افسران نے نہ صرف جج صاحب سے معافی مانگی ہے بلکہ جعلی رجسٹریشن کے ذمہ دار اہلکاروں کو نوکری سے کو برطرف کر دیا ہے،

ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے جج صاحب جو آج کل لاہور میں تعینات ہیں کے والدین کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کے سلسلے میں ریکارڈ کی چیکنگ کی گئی تو انکشاف ہوا کہ جج صاحب کے والد اور والدہ کو تیسری خوراک ٹیکسلا میں لگ چکی ہے جس کا آن لائن اندراج بھی کمپیوٹر میں موجود ہے اس پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں طلب کرلیا گیا،

جمعرات کو اتھارٹی کی سی او ڈاکٹر فائزہ، ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان غنی، ڈی ڈی او ٹیکسلا ڈاکٹر سائرہ، ٹی ایچ کیو ٹیکسلا کے ایم ایس ڈاکٹر آصف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں پہنچے جہاں سینئر ایڈیشنل رجسٹرار محمد ارم ایاز، پروٹوکول افسر عدیل اشفاق اور ہائیکورٹ ڈسپنسری کے ڈاکٹر ہارون کیساتھ ملے، اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے حکام نے مختلف جواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے معاملہ کی انکوائری کرانے اور ذمہ دار کے تعین کیلئے وقت لینے کے لیے مہلت مانگی تو ہائیکورٹ انتظامیہ نے تمام متعلقہ ریکارڈ نکال کر سامنے کردیا جس کے بعد متعلقہ عملے کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں