کراچی (پی این آئی) سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔ اس حوالے سے سب سے زیادہ متحرک جماعت اسلامی ہے جس کے کارکنوں نے کئی روز سے سندھ ایک کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے۔ لیکن اب صورتحال مزید گھمبیر ہوتی نظر آ رہی ہے کیونکہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان بلدیاتی قانون کے خلاف بطور احتجاج شارع فیصل بند کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی قانون کے خلاف شارع فیصل پر دھرنا دینے اور اسے بلاک کرنے کا اشارہ دیا اور کہا کہ رات تک تاریخ اور جگہ کا اعلان کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر نے مزید کہا کہ سندھ کے حکمران جاگیر داروں سے ٹیکس لیتے نہیں، صرف غریب سے رقم بٹور رہے ہیں، ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، کل بھی جاگیرداری تھی آج بھی جاگیرداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وڈیروں والی سیاست کرنا چاہتی ہے،
ایک وڈیرہ کسی صورت نہیں چاہتا کہ اختیارات کسی اور کے پاس جائیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کو روٹی کپڑا اور مکان نہیں بلکہ بے روزگاری، بھوک اور کفن دیے ہیں، سندھ کا بلدیاتی نظام اختیارات کو وزیراعلیٰ تک محدود کرتا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں