اسلام آباد(پی این آئی)عثمان مرزا کیس میں گذشتہ روز ایک نیا موڑ آیا جب متاثرہ لڑکا لڑکی اپنے بیان سے مکر گئے اور ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا۔اس نئی پیش رفت کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی سخت تنقید کی جا رہی ہے۔اس کیس کا وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی نوٹس لیا گیا تھا اور پولیس بھی کیس پر بھرپور محنت کر رہی تھی لیکن جب کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا تھا تو متاثرہ جوڑے نے ہی یوٹرن لے لیا۔
ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ کیس سے پیچھے ہٹنے کے لیے جوڑے کو بھاری رقم کی آفر کی گئی ہے۔اسی حوالے سے سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد عثمان مرزا ریپ کیس میں مدعی لڑکے اور لڑکی اپنے بیان سے مکر گئے ہیں یہ ان کے ملزم ہی نہیں ہیں۔پولیس زرائع مطابق صلح کے لیے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ڈیل کی گئی ہے۔پولیس کی ساری محنت پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرزا بہت جلد آپ کے درمیان ہوں گے ٹک ٹاک پر۔ہور کوئی ساڈے لائق؟ایس ایس پی عطا الرحمان نے اس حوالے سے رؤف کلاسرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور پولیس آفیسر میں یہی بات کہوں گا کہ اگر متاثرہ جوڑا یہ کہے کہ ہمیں دھمکیاں دی جا رہی تھیں تو یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔
ہم نے متاثرہ جوڑے کو اپنے ساتھ رکھا ہوا تھا اور ان کے ساتھ رابطے میں تھے۔آئی جی نے جوڑے جو یقین دلایا تھا کہ آپ کے جان و مال کے تحفظ کے لیے حاضر ہیں،سیکیورٹی کے حوالے سے آپ نے گھبرانا نہیں۔جب کہ ڈیل سے متعلق سوال پر ایس ایس پی عطا الرحمان نے کہا کہ میں اس کی تصدیق نہیں کر سکتا تاہم یہ ممکن ہے کہ ڈیل کی گئی ہو۔اگر ہم اپنے معاشرے کو دیکھیں تو اس طرح کے واقعات اسی طرح کے پسِ منظر میں ہوتے ہیں۔مجھے بھی متاثرہ جوڑے سے اس طرح کا تاثر مل رہا تھا کہ وہ صلح کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے ایسی بات بھی کی لیکن میں نے یہی مشورہ دیا تھا کہ آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، پولیس اور ریاست آپ کے ساتھ کھڑی ہے لہذا آپ پیچھے نہ ہٹیں۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں