لاہور (آئی این پی )پاکستان ریلوے نے ریلوے لائن کو سٹینڈرڈ گیج میں بدلنے کا منصوبہ بدل دیا چین ایران ترکی سمیت یورپ کے ساتھ رابطہ سٹینڈرڈ گیج کی بجائے براڈ گیج پر ہی ٹرینیں چلائی جا ئینگی نئے منصوبے کے تحت پھاٹک بند کر کے پٹڑی کے اردگرد خاردار تاریں لگائی جائیگی ٹریفک کے آمدورفت کے ذریعے انڈر پاسز تعمیر کئے جائینگے منگل کے روز وزارت ریلوے کے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے ریلوے لائن کو سٹینڈرڈ گیج پر تبدیل کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا گیا ہے اب ٹرینیں پرانے یعنی براڈ گیج پر ہی چلائی جائیگی
ریلوے جنرل منیجر نثار میمن کے مطابق سٹینڈرڈ گیج پر لاگت بہت زیادہ آتی ہے جبکہ اس وجہ سے ہمارے ٹرینیں اور مال گاڑیاں ناکارہ ہوجائے گی ویسے بھی پاکستان ریلوے ایران کے شہر زہدان تک جاتی ہے جہاں سے دوسری گاڑیوں میں سامان اور مسافروں کو لادھا جاتا ہے ایک سوال کے جواب میں نثار میمن نے بتایا کہ براڈ گیج کو سٹینڈرڈ گیج پر تبدیل کرنے 6.9بلین سے زیادہ کی لاگت آتی تھی جو کہ ریلوے پر بہت زیادہ بوجھ تھا اب براڈ گیج پر ریلوے گاڑیاں 160کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جائیگی کراچی سے لاہور تک1ہزار 872کلومیٹر کا فاصلہ 10گھنٹے میں ریل گاڑیاں پہنچیں گی انہوں نے کہا کہ پہلے ہی این ایل سی کوریا سے درآمد کئے گئے انجن سٹینڈرڈ گیج سے براڈ گیج میں تبدیل کرچکا ہے اور وہ بڑی کامیابی سے پاکستانی ٹریک پر چل رہے ہیں انہوں نے کہ پاکستانی براڈ گیج پانچ فٹ اور سٹینڈرڈ چار فٹ ہوتا ہے اس سے تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں اگر ہم نے گاڑیاں انجن اور مال بردار گاڑیاں درآمد کی تو انہیں آسانی کے ساتھ سٹینڈرڈ گیج سے براڈ گیج پر تبدیل کیا جاسکتا ہے اگرہمیں سٹینڈرڈ گیج میں تبدیل کرنا ہو تو اس کی لاگت بہت زیادہ آئیگی اور دوسرا پورے ملک کی پٹڑیوں کو اکھاڑنا پڑے گا ۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں