پشاور (پی این آئی) ایک جانب برفباری، تو دوسری جانب طوفانی بارشوں نے بھی تباہی مچا دی، خیبرپختونخواہ میں حالیہ بارشوں کے سپیل کے دوران متعدد افراد جاں اور زخمی ہوئے، گھروں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے شمالی علاقوں میں جہاں طوفانی برفباری نے تباہی مچائی، وہیں کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں نے بھی آبادی والے علاقوں کو شدید نقصان پہنچا۔
اس حوالے سے پاکستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ میں چھ روز کے دوران ہونے والی موسلادھار بارشوں کے باعث 18 افراد جاں بحق جب کہ 46 زخمی ہو گئے۔ جبکہ 119 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو پالیسی کےمطابق معاوضے کی ادائیگی کی جائے گی۔دوسری جانب گلیات ریجن میں بھی حالات معمول پر لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مری میں امدادی کارروائیاں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ برفباری سے متاثرہ تمام مرکزی شاہراہیں کھول دی گئیں جب کہ سیاحوں کی بڑی تعداد واپس روانہ ہو گئی ہے۔ تاہم تین روز بعد بھی مری میں معمولاتِ زندگی مکمل بحال نہ ہو سکے جب کہ شہر میں ایک بار پھر برف باری ہوئی ہے۔ حکومت پنجاب کہا کہنا ہے کہ تمام سیاح مری اورگردونواح میں سفرنہ کریں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔
جبکہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے مری اور گلیات کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ مری اور گلیات جانے پر عائد پابندی میں مزید 24 گھنٹے توسیع کر دی گئی۔ سیاحوں کے ان مقامات تک جانے کی اجازت نہیں ہو گی، صرف مقامی آبادی کو نقل و حرکت کی اجازت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں