لاہور(پی این آئی) لاہورمیں تعینات امریکی قونصل جنرل ولیم کے مکانیولے نے کہا ہے کہ2018تا2020ء پاکستان کوسب سے زیادہ سویلین امداد دی، سرمایہ وہیں لگتا ہے جہاں قواعد شفاف ہوں،پاکستان سالانہ 800طلباء، پیشہ ور افراد امریکا بھیجتا ہے۔مقامی اخبار کے مطابق پنجاب میں 6جامعات کے ساتھ شراکت داری ، طلبا کو انگریزی سکھائی جاتی ہے، جنوبی پنجاب میں 10ہزارنوجوانوںکیلئے کاروباری مواقع پیدا کیے۔
کورونا کی 4.20کروڑ ویکسین دی، زراعت، لائیواسٹاک، کاروبار، صحت، گورننس ، توانائی، پنجاب میں پولیس، عدالتی اور جیل کے شعبوں کی مضبوطی کیلئے تعاون کیا۔پنجاب میں بیرونی سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع ہیں، پنجاب اگر کاروبار کے سازگار مواقع کو اجاگر کرے تو یہ امریکی نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لئے اور بھی پرکشش مقام بن سکتا ہے،معاشی ترقی میں حکومتیں نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر اہم کردار ادا کرتا ہے۔حکومتیں بھی معاشی ترقی کے لئے ماحول کو سازگار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں تاکہ کاروبارکو پھلنے پھولنے کا موقع ملے۔ ان خیالات کا ااظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا ۔ امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ انٹلکچوئل پراپرٹی رائٹس کے موثر نفاذ کی ضرورت ہے، جس سے جدت آئیگی اور کاروبار ی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ولیم کےمکانیولے نے کہا کہ معاہدوں کے تقدس کا حقیقی احترام ہونا چاہیے۔ غیر ملکی اور ملکی دونوں کمپنیوں کے ساتھ ٹیکس کا منصفانہ اور مساوی سلوک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ا مریکہ سمیت تمام بین الاقوامی کاروبار ایسی معیشتوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں جو سرمایہ کاری، تعاون اور شراکت داری کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔
کمپنیوں کو قابل قیاس اور شفاف قواعد و ضوابط کی ضرورت ہوتی ہے جن پر وہ عمل کر سکیں۔ایک سوال کہ کیا پاکستان اور چین کے مابین سی پیک اور معاشی تعاون بڑھنے سے پاک امریکہ معاشی تعاون میں کمی واقع ہوئی ہے کے جواب میں امریکی قونصل جنرل مکانیولے نے کہا کہ انکا ماننا ہے کہ اچھی حکمرانی، طویل مدتی صلاحیت کی تعمیر، اور مارکیٹ پر مبنی نقطہ نظر جو نجی شعبے کو پھلنے پھولنے دیتے ہیں، نہ صرف پائیدار ترقی بلکہ ترقی کا بہترین راستہ ہیں۔ہمارا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستان کے لیے تمام غیر ملکی امداد اور سرمایہ کاری کھلے پن، شمولیت، شفافیت اور حکمرانی کے اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار پر مبنی ہونی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کا کتنا حصہ امداد اور کتنا قرض پر مشتمل ہے کے جواب میں امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کو کبھی قرض نہیں دیا بلکہ صرف امداد دی ہے۔
پاکستان کے بجٹ 2018ّّّ-2019اور2020 کو دیکھا جائے تو پاکستان کودنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں گرانٹ کی صورت میں سب سے زیادہ سویلین امداد امریکا نے دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے ساتھ متعدد ترقیاتی اور امدادی منصوبوں پر شراکت کرتے ہیں، جو پاکستان کی ترجیحات کے مطابق ہیں، جن میں صحت سے لے کر تعلیم اور انٹرپرینیورشپ سے لے کر توانائی تک شامل ہیں۔پاکستانی عوام میں امریکہ کے امیج کو بہتر بنانے پر روشنی ڈالتے ہونے ولیم کے مکانیولے نے کہا پاکستانی نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کے ساتھ ہماری شراکت داری اور ہمارے سابق طلباء نیٹ ورک ہمارے تعلقات کو استوار کرنے اور امریکہ کے بارے میں غلط فہمیوں کو چیلنج کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں