مظفر آباد (پی این آئی)جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، برف کے ڈھیر تلے دبی نوجوان لڑکی معجزاتی طور پر زندہ بچ نکلی،مقامی رضاکاروں کی جانب سے لڑکی کی آواز سن کر اُسے برف کے نیچے سے نکالنے کی ویڈیو وائرل۔ تفصیلات کے مطابق مری میں شدید برف باری اور طوفان کے نتیجے میں گزشتہ دنوں 22 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ اب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ، جس میں ایک نوجوان لڑکی کو مقامی رضاکاروں نے مل کر برف کے ڈھیر کے نیچے سے زندہ نکال لیا ہے۔
اس ویڈیو میں لڑکی کی آواز سنی جا سکتی ہے، جبکہ مقامی رضاکار برف کو ہٹانے میں مصروف ہیں، تھوڑی سی کھدائی کے بعد ہی لڑکی کے جسم کا کچھ حصہ دکھائی دینے لگتا ہے اور کچھ دیر کی مزید کھدائی کے بعد لڑکی کو برف کے نیچے سے بحفاظت نکال لیا جاتا ہے۔تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یہ ویڈیو کس مقام کی ہے، سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اس ویڈیو کو مظفرآباد، آزاد کشمیر سے منسوب کیا ہے-دوسری جانب ایک اور سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والے چار دوستوں کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق گذشتہ روز مری میں شدید برفباری اور آکسیجن کمی کے باعث بچوں سمیت 22 افراد جان کی بازی ہار گئے، جاں بحق ہونے والوں میں مردان کے چار دوست سہیل ولد فضل رحمان ،اسد ولد زمان شاہ، بلال ولد غفار مردان اور بلال حسین ولد غوث خان شامل تھے۔چاروں دوستوں نے مری میں برفباری کے دوران خوب موج مستی کی، حالات خراب ہوئے تو ان کا حوصلہ پست نہ ہوا انہوں نے اپنی کار میں بیٹھ ایک ویڈیو وائرل کی، جو کہ ان کی آخری ویڈیو ثابت ہوئی۔
ویڈیو میں نوجوان کار میں بیٹھ کرپشتو گیت گنگناتے ہوئے پیغام دے رہےہیں کہ بھائیوں مری نہ آؤ، پھنس جاؤگے، اپنی گاڑیوں کو دھکےلگانے پڑیں گے،بسترمیں سوجاؤ اور نمازپڑھو۔اس سے قبل چاروں نوجوانوں کی برف باری میں لی گئی آخری سیلفی بھی وائرل ہوئی تھی، جاں بحق اسد ،محمد بلال ، سہیل اور بلال حسین کی میتیں بھی آبائی علاقے پہنچائی گئیں تو علاقے میں کہرام مچ گیا، چاروں دوستوں کی موت پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔واضح رہے کہ سانحہ مری، گاڑیوں میں بیٹھے 22افرادکاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے، ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آ گئے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق7 جنوری کو مری میں 16گھنٹے میں4 فٹ برف پڑی،3 جنوری سے7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزارگاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈمینجمنٹ نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا ہے، جبکہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ گاڑیوں میں بیٹھے 22 افرادکاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے، 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی، مری جانے والی 21 ہزارگاڑیاں واپس بھجوائی گئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں