جہانگیر ترین کی ن لیگ میں شمولیت۔۔؟؟ لندن آنے جانے کا مقصد بھی سامنے آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اور عمران خان کے دیرینہ ساتھی جہانگیر ترین سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ جہانگیر ترین کےمسلم لیگ ن کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی رابطے ہیں، جہانگیر ترین اس دوران کئی مرتبہ لندن بھی آئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال جہانگیر ترین مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے، جہانگیر ترین کے جہاز کے ساتھ ہیلی کاپٹر، باغات اور آموں کی پیٹیوں کا بھی کردار تھا، پاکستان تحریک انصاف میں جہانگیر ترین کی جتنی سرمایہ کاری تھی عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ملا کر بھی اتنی سرمایہ کاری نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ صرف عمران خان کی مرضی ہوتی تو جہانگیر ترین کب کے گرفتار ہوگئے ہوتے، جہانگیر ترین کے اثر و رسوخ کا اندازہ اس سے لگایئے کہ وزیراعظم کی خواہش کے باوجود وہ گرفتار نہیں ہوئے۔سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں جہانگیر ترین کا گروپ نہ صرف برقرار ہے بلکہ اس میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں سمیت پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما اور شوگر ملز کیس کے نامزد ملزم جہانگیر ترین بھی صحافیوں کی خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔

اس تقریب میں ان سے کئی سیاسی سوالات کیے گئے۔اس دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین کا جہاز کبھی مسلم لیگ ن کی طرف جا سکتا ہے؟ جس کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ جہاز تو کسی بھی طرف جا سکتا ہے ، خواجہ سعد رفیق میرے بھائی ہیں اور اکٹھے فیملی میں رہ چکے ہیں ، ن لیگ سے دوستیاں پرانی ہیں اور ایسے ہی چلیں گی۔ جہانگیر ترین کے اس جواب کو میڈیا پر خاصی توجہ بھی ملی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں