پہلا صوبہ جہاں دوبارہ لاک ڈائون لگنے کا امکان، کورونا کیسز میں بڑا اضافہ ہو گیا

کراچی (پی این آئی) صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ کراچی میں اومی کرون کے کیسز کی تعداد 170 ہوگئی ہے اور اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے کہا کہ اوم یکرون کے کراچی میں 170 کیسز سامنے آئے ، کورونا وائرس کے روزانہ 500 کیسز سامنے آرہے ہیں۔

سب کیسز کی جینومک سیکونسنگ نہیں کرسکتے، باہر ممالک سے آنے والے افراد کی کورونا ہونے کے صورت میں جینومک کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد سے بڑھنے سے لگ رہا ہے اومی کرون بڑھ رہا ہے، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کے حساب سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کریں گے، اسکولوں میں ویکسی نیشن کررہے ہیں، اسکولوں میں بچوں کا فیس ماسک پہننا ضروری ہے، جس کے ذریعے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔خیال رہے کہ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ کراچی میں اومی کرون کے ساتھ ڈیلٹا ویرینٹ بھی پھیل رہا ہے، انفیکشن ریٹ بڑھتا ہے تو لاک ڈاؤن کی طرف جاسکتے ہیں۔وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے بتایا کہ رواں ہفتے 8 فیصد تک انفیکشن کی شرح بڑھی ہے، لاک ڈاؤن سے متعلق اب فیصلہ حکومت کوکرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن انفیکشن کے ریٹ سے مشروط ہے۔

اسپتالوں میں ابھی بوجھ نہیں پڑا لیکن ویکسی نیشن بڑھانا ہوگی اورایس اوپیزپرعمل کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کی شدت میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ 3 ماہ بعد کورونا کے مثبت کیسز کی شرح ڈھائی فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل اکتوبر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 2.34 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close