اسلام آباد (پی این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے پارلیمنٹرینز کی سال2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی ہے، وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ 54 ہزار959 روپے ٹیکس دیا، اسد قیصر نے5 لاکھ 55 ہزار794، اسد عمر42 لاکھ 72 ہزار، فواد چودھری ایک لاکھ 36 ہزار، عثمان بزدار نے صرف 2 ہزار، شوکت ترین 2 کروڑ 66 لاکھ، شاہ محمود قریشی 8 لاکھ 51 ہزار، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 66 ہزار258، جام کمال ایک کروڑ17 لاکھ، وزیراعلیٰ بلوچستان10لاکھ 61 ہزار انکم ٹیکس دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ارکان پارلیمنٹرینز کی سال2019 کی جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ 54 ہزار959 روپے ٹیکس دیا، وزیراعظم عمران خان کی آمدن 3 کروڑ 89لاکھ 774روپے ریکارڈ کی گئی، اس میں 23لاکھ 64ہزار 150 روپے زرعی آمدن بھی شامل ہے۔ وزیرخزانہ شوکت ترین 2 کروڑ 66 لاکھ 27 ہزار737 روپے ٹیکس دیا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی8 لاکھ 51 ہزار955 روپے، پی ٹی آئی کے نجیب ہارون 14کروڑ7 لاکھ 49 ہزار روپے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر5 لاکھ 55 ہزار794 روپے ٹیکس دیا، ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے صرف 2 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ٹیکس ڈائریکٹری میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 66 ہزار258 روپے ٹیکس دیا، سابق وزیراعلیٰ جام کمال ایک کروڑ17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے، وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو 10 لاکھ 61 ہزار777 روپے، وفاقی وزیر اسد عمر 42 لاکھ 72 ہزار426 روپے، وزیراطلاعات فواد چودھری نے ایک لاکھ 36 ہزار 808 روپے ٹیکس دیا۔
اسی طرح وزیرمملکت فرخ حبیب نے 4 لاکھ 5 ہزار477 روپے اور وفاقی وزیر مراد سعید نے86 ہزار 606 روپے انکم ٹیکس دیا۔اس سے قبل وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹیکس ڈائریکٹری کا اجراء کیا، انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کی بنیاد پرجنوری سے ٹیکس نوٹسز بھجوائیں گے، لوگوں کی انکم کا شناختی کارڈ سے پتہ لگائیں گے، ہراساں کیے بغیر سب سے ٹیکس وصول کریں گے، شروعات پارلیمنٹرینز سے ہونی چاہیئے۔ ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئے مثال بنیں۔ معاشرے کی ترقی میں ٹیکس اہم کردار ہوتا ہے۔ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، براڈننگ کے ذریعے ٹیکس نیٹ بڑھا رہے ہیں، 30 لاکھ فائلرز میں سے 20 لاکھ ٹیکس ادا کرتے ہیں، 7.2 ملین نام ایف بی آر کے پاس ہیں۔
نادرا کا ڈیٹا ملا کر 15 ملین لوگ بن جاتے ہیں، دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پرجنوری سے ٹیکس نوٹسز بھجوائیں گے۔ وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب تک ٹیکس ریونیو اکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا، معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کا اہم کردار ہے۔ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اورآسانی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کے ذریعے پتہ لگائیں گےکہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کو ہراساں نہیں کرینگے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا، یہاں جس کی جتنی طاقت ہے وہ ٹیکس چھپاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں