اسلام آباد (پی این آئی)من پسند افراد سے ملی بھگت کرکےلاکھوں روپے کی گاڑیاں سستے داموں نیلام کی گئیں، پاکستان کسٹمز میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی نیلامی میں بڑےگھپلے، تہلکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کسٹمز میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی نیلامی میں بڑےگھپلےکا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق کسٹمز کےکوئٹہ کلیکٹریٹ کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، گھپلوں کی تحقیقات پاکستان کسٹمز کےگریڈ 20 کے سینیئر افسر محمد یعقوب کے حوالے کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ابتدائی تحقیقات میں گاڑیوں کی نیلامی میں بڑےگھپلوں کا انکشاف ہوا ہے، من پسند افراد سے ملی بھگت کرکےگاڑیاں سستے داموں نیلام کرائی جا رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہےکہ گاڑیوں کی نیلامی میں گھپلوں سے ملکی خزانے کو کروڑوں روپےکا نقصان پہنچایا گیا۔ملک کے دیگرکسٹمز دفاتر کے خلاف بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنےکا امکان ہے۔واضح رہے کہ این سی پی گاڑیاں عام طور پر افغانستان کے راستے پاکستان پہنچتی ہیں اور بلوچستان، خیبر پختونخوا کے سابق قبائلی علاقوں، ملاکنڈ ڈویژن اور گلگت بلتستان میں عام چلائی جاتی ہیں۔ یہ گاڑیاں بےحد سستی ہوتی ہیں، اور جس رجسٹرڈ گاڑی کی مارکیٹ میں قیمت 20 لاکھ ہوتی ہے، وہی این سی پی گاڑی پانچ چھ لاکھ کی بھی مل جاتی ہے۔
اس کا ایک فائدہ تو یہی ہے کہ ان علاقوں کے لوگ کم قیمت میں اچھی گاڑیاں چلانے کے اہل ہو جاتے ہیں، تاہم نقصان یہ ہے کہ وہ یہ گاڑیاں اپنے علاقوں سے باہر نہیں لے جا سکتے۔ حکومت نے 2012 میں این سی پی گاڑیوں کے لیے ایمنسٹی سکیم شروع کی تھی جس کے تحت 90 ہزار گاڑیوں کی رجسٹریشن کروائی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں