لاہور (پی این آئی) پاکستان شوگر ملزایسویشن پنجاب زون کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کو بار بار یاددہانی کرا رہے ہیں کہ گنے کی قیمت مڈل مینوں کی وجہ سے مسلسل بڑھ رہی ہے اور اسی وجہ سے ملک بھر میں چینی کی قیمت بہت زیادہ بڑھنے کا امکان ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مڈل مینوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی نہیں کی گئی۔
صرف ضلع بھکر میں موثر کاروائی ہوئی جس کے دور رس اثرات مرتب ہوئے لیکن دیگر اضلاع میں معاملات صرف رسمی کاروائی اور گفت وشنید تک ہی محدود ہیں۔مڈل مین کاشتکار سے کم قیمت پر گنا خریدتے اور ملوں کو مہنگے داموں فروخت کرتے ہیںاس سے کاشتکار بھی نقصان اٹھا رہے ہیں اور شوگر ملز اور عوام کا نقصان اپنی جگہ پر ہے جبکہ فائدہ صرف مڈل مین اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گنے کی فی من قیمت300روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ شوگر ملوں کو مطلوبہ مقدار میں گنا نہیں مل رہا جو کرشنگ کے عمل کو متاثر کر رہا ہے۔ اگر مڈل مین کو کنٹرول نہ کیا گیا تو پیداواری لاگت بڑھنے کے باعث چینی کی قیمت کو بھی کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مڈل مین کے گرد شکنجہ سخت کیا جائے تا کہ چینی کی قیمت میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں