اسلام آباد (پی این آئی) ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق ادویات کے خام مال پر ڈیوٹی سے 15سے 20 فیصد قیمتیں کم ہوجائیں گی ۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ منی بجٹ سے عام آدمی زیادہ متاثر نہیں ہوگا، سبزیوں، چکن، انڈے، گوشت اور آٹے پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ادویات کے خام مال پر ڈیوٹی لگنے سے 15سے 20 فیصد قیمتیں کم ہوجائیں گی۔
زیادہ تر ٹیکسزامپورٹڈ اشیا پر لگائے گئے ہیں، امپورٹڈ دودھ پر سیلزٹیکس لگایا ہے۔بڑی گاڑیوں اور بیرون ملک ڈراموں پر ٹیکس لگایا ہے، ہم نے مقامی انڈسٹری کو تحفظ دیا ہے۔ ٹیکس ریونیو ہدف سے زیادہ اکٹھا کر رہے ہیں، منی بجٹ لانے کا مقصد ٹیکس حاصل کرنا نہیں تھا۔مزمل اسلم کا مزید کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں مہنگائی کی شرح میں خاطرخواہ اضافہ ہوا،عالمی ادارے کے مطابق پورے سال میں عالمی سطح پرمہنگائی کا10سالہ ریکارڈ ٹوٹا، امریکا میں40 سالہ، جرمنی میں1992 کے بعد پہلی بار اور چین میں26 سال بعد مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ایگری کلچر اور اسٹاک مارکیٹ نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، رواں سال آئی ٹی سیکٹر میں 4 ارب ڈالر ایکسپورٹ ہوجائے گی، مالی سال2021ء میں شرح نمو4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں استحکام آچکا ہے، سال2022 میں چینی درآمد نہیں کرنا پڑے گی،آلو ، پیاز اور ٹماٹر کی قیمت کم ہوئی ہے،نومبر سے دسمبر تک مہنگائی بالکل نہیں بڑھی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی نیچے آنا شروع ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال مہنگائی کی شرح میں ایک تسلسل کے ساتھ اضافہ ہوتا رہا، مہنگائی بڑھنے کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تھا۔ پچھلے سال دسمبر میں مہنگائی 0.02 فیصد کمی آئی جس کے بعد 12.28 فیصد پر رہی۔ اسی طرح نومبر میں مہنگائی 11.55 فیصد جبکہ سال2020 کے چھ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 8.63 فیصد رہی، دسمبر2020 میں افراط زر کی شرح 8 فیصد رہی تھی۔ ادارہ شماریات کے دسمبر میں مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں مہنگائی کی شرح12.28 فیصد تک بڑھی۔ جولائی تا دسمبر کے دوران مہنگائی کی شرح9.81 ریکار ڈ کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں