اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگ بھی چاہتے ہیں کہ مارچ یا اپریل 2022 میں الیکشن ہوجائیں ۔تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار ہارون رشید کا کہنا ہے کہ 2021 میں جو بڑے بڑے واقعات ہوئے ان میں اسٹیبلشمنٹ کے رویے اور ترجیحات میں کچھ تبدیلی آئی۔
کے پی کے بلدیاتی الیکشن میں معلوم ہوا کہ پی ٹی آئی اپنی اندرونی کمزوریوں کی وجہ سے کمزور ہو رہی ہے، پی ڈی ایم حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکی۔پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا خبردار تازہ یہ ہے کہ قطر اور بحرین نے نواز شریف کے لئے بہت کوشش کی انہیں برطانیہ میں سیاسی پناہ مل جائے۔ کوئی ایسا بندوبست ہوجائے کہ وہاں پر رہ سکے اور کوئی قانونی اعتراض بھی نہ ہو۔قابل اعتماد ذرائع کہتے ہیں کہ قطر میں نواز شریف کے دور رشتے دار ہیں، ایک سیف الرحمن اور دوسرے غیر سیاسی ہے لیکن وہ قطر کی حکومت کے ساتھ بزنس کرتے ہیں ان کے ذریعے نواز شریف نے بہت کوشش کی۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ ایک گروپ,ن لیگ تو ہے ہی اسٹیبلشمنٹ کے بھی کچھ لوگ جاہے ہیں کہ مارچ یا اپریل 2022 میں الیکشن ہوجائے لیکن مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی آسانی سے الیکشن نہیں لڑ سکتی، پنجاب اور خاص طور پر شمالی پنجاب میں جہانگیرترین گروپ کا فیصلہ کن رول ہوگا۔ قبل ازیں سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی کوئی حکمت عملی نہیں،بس عمران خان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے کہ اگر وہ کچھ ڈلیور کر بھی سکتا ہے تو نہ کر پائے۔اسٹیبلشمنٹ کو رام کرنے کی کوشش کی جائے،ان کے حامی اخبار نویس پورے وثوق سے کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ہونے والے ہیں،مائنس ون بھی ہو جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں