لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ نوازشریف کی وطن واپسی زیادہ دور نہیں۔عمران خان کی حکومت کا جتنی جلد تختہ ہو گا سب کے لیے بہتر ہو گا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں شازیہ ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے،عمران خان کے پاؤں کے نیچے سے پاور ختم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں واپس آکر نوازشریف زیادہ خطرناک ہوں گے۔پروگرام میں موجود ماہر قانون راجہ عامر عباس نے کہا کہ وطن واپسی کا انحصار نوازشریف پر ہے،ایک سال تک تو ان کو وہاں پر کوئی مسسئلہ نہیں،اگر وہ خود واپس آتے ہیں تو وہ ایک مجرم ہیں۔گرفتار ہونا پڑے گا اور جیل جائیں گے۔سپریم کورٹ نااہلی کی مدت نہیں بتا سکتی، نوازشریف کو کوئی ریلیف ملنے کا چانس نہیں۔یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف 2019ء نومبر میں علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے جو کہ اب تک واپس نہیں آئے ہیں۔ جبکہ شہباز شریف نے ان کی واپسی کی ضمانت دے رکھی ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومت نے اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے عدالت میں نواز شریف کی واپسی کی گارنٹی دینے والے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ حکومت اپوزیشن لیڈر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔ شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کی واپسی کی ضمانت دی گئی تھی جس پر اب ان کے خلاف درخواست دی جائے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے نواز شریف کی وطن واپسی کی خبریں زیر گردش ہیں۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ وطن واپسی کی صورت میں نواز شریف کو یا تو پیسے واپس کرنے پڑیں گے یا پھر وہ جیل جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس ان دو آپشنز کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو تو اصولاً کسی ڈیل سے قطع نظر کل ہی واپس آنا چاہئیے کیوں کہ شہبازشریف یہ ضمانت دے چکے ہیں کہ وہ علاج کے بعد واپس آئیں گے مگر 17 مہینے ہوگئے ان کی علاج مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کو چاہئیے کہ نوازشریف کے ضمانتی شہبازشریف کو بلا کر اگلے 3 دن میں نوازشریف کو عدالت میں پیش کرنے کا کہیں ورنہ جعلی حلف نامہ پر انہیں جیل بھیج دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں