اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ منظور ہوا تو نیا سال قوم کے لئے مہنگائی کا بدترین سال بن جائے گا۔ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لئے پارلیمنٹ کو ربرسٹیمپ بنانا چاہتی ہے ۔ اپنے ایک بیان میںقائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے ملکی حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید بدترین ہوجائیں گی ۔ منی بجٹ منظور ہوا تو نیا سال قوم کے لئے مہنگائی کا بدترین سال بن جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لئے پارلیمنٹ کو ربرسٹیمپ بنانا چاہتی ہے ۔ منی بجٹ دراصل پارلیمنٹ کی خودمختاری پر بھی حملہ ہے ،پارلیمنٹ عوام کے مفادات کے لئے کھڑ ی نہ ہوئی تو اسے عوامی نمائندہ ادارہ نہیں سمجھا جائے گا ۔ منی بجٹ مسلط کرنے سے بہتر ہوگا ، حکومتی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے قوم کی جان چھوڑ دے۔ یہ منی بجٹ ’’ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے‘‘ کی عملی تفسیر ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت خود تو
عوامی نفرت کے سیلاب میں ڈوب چکی ہے، ملک کو آئی ایم ایف کے پنجرے میں قید نہ کرے ۔ حکومتی کارکردگی دیکھ کر عوام کی اکثریت موجودہ ٹیم سے مکمل بیزار اور مایوس ہو چکی ہے ۔ رواں سال میں حکومت کا صرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 39 روپے سے زائد اضافہ ظلم ہے ۔ تین سال میں دواوں کی قیمت مسلسل اضافہ ہوا ہے ، حکومتی اعتراف سے عمران نیازی کے سستے پاکستان کی نفی ہوگئی ۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں چینی کی پیداوار میں کمی کا حکومتی
اعتراف اس کے پہلے دعووں کی نفی ہے ۔ گیس کی بندش سے 2 فیصد ٹیکسٹائل ملز کی بندش کا حکومتی اعتراف ہمارے خدشات کی تصدیق ہے ۔ انہوں نے کہا تمام حقائق، اطلاعات اور دستاویزی شواہد اعتراف کررہے ہیں کہ معیشت کو بھٹہ گول ہوچکا ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں