پشاور ( پی این آئی ) آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے پی اے کے خلاف متحرک ہوگیا ، نیب نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے پرسنل اسسٹنٹ ارسلان انجم کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی مد میں تحقیقات جاری ہیں جس کے لیے سیکرٹری فنانس سے ارسلان انجم سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا ۔
نیب کی طرف سے سیکرٹری فنانس کو ارسلان انجم کی دوران ملازمت حاصل کردہ دیگر مراعات کی مکمل تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اس کے علاوہ ارسلان انجم کے جمع کرائےگئے گوشوارے کی تفصیلات بھی مانگ لی گئی۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) میں بڑے پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے ہوئے، چیئرمین نیب نے گریڈ 21 کے پانچ افسران کے تقرر وتبادلوں کی منظوری دے دی ہے ، شہزاد سلیم کو نیب ہیڈ کوارٹر بھیج دیا گیا جب کہ ان کی جگہ گریڈ 21 کے جمیل احمد کو ڈی جی نیب لاہور تعینات کر دیا گیا ، ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ مرزا سلطان محمد سلیم کو نیب اسلام آباد سے نیب سکھر جبکہ گریڈ مرزا محمد عرفان بیگ کا نیب سکھر سے نیب اسلام آباد تبادلہ کرکے ڈی جی ٹریننگ مقرر کردیا گیا ، ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کا اسلام آباد تبادلہ کرکے انہیں ڈی جی اے اینڈ پی تعینات کردیا گیا۔جبکہ نیب ہیڈ کوارٹر میں تقرری کے منتظر جمیل احمد کا اسلام آباد سے نیب لاہور تقرر کردیا گیا ، اس کے علاوہ مسعود عالم خان کو اے اینڈ پی ڈویژن نیب اسلام آباد سے ہیڈکوارٹر میں ڈی جی نیب آپریشنز تعینات کردیا گیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر میں قومی احتساب بیورو (نیب) میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے کی گئی تھیں ، تبادلوں کی اس لہر میں چار ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اور دو ڈائریکٹرز کے تبادلے کیے گئے۔
نیب کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 22ویں گریڈ کے ڈائریکٹر جنرل محمد عابد کا نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد سے نیب آفس کوئٹہ میں تبادلہ کر دیا گی ، اسی طرح 21ویں گریڈ کے ڈی جی فاروق ناصر خان کا نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد سے نیب کراچی اور ڈی جی محمد الطاف کا نیب کراچی سے نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد تبادلہ ہو گیا ، تبادلوں کے ان سلسلوں میں 20 ویں گریڈ کے ڈی جی مرزا محمد عرفان کا نیب بلوچستان سے سکھرجبکہ ڈائریکٹر فیاض احمد قریشی کا نیب سکھر سے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد تبادلہ کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں