لاہور (پی این آئی) میئر پشاور کا ٹکٹ دینے کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں پر کروڑوں کی رشوت کا الزام۔ گورنر خیبر پختونخوا پر 5 کروڑ جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی کامران بنگش پر 2 کروڑ روپے لینے کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے پی بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے رہنماؤں پر پیسے لے کر ٹکٹ جاری کرنے کے سنگین الزامات عائد ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کے بھتیجے کی جانب سے مبینہ الزامات پر تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ میئر پشاور کا ٹکٹ جاری کرنے کے لیے گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور ممبر صوبائی اسمبلی کامران بنگش نے کروڑوں کی رشوت لی ہے۔ ارباب محمد علی کے مطابق شاہ فرمان نے 5 کروڑ جبکہ کامران بنگش نے 2 کروڑ روپے بطور رشوت لیے، یہ الزامات ثابت کرتے ہیں شاہ فرمان نے وزیر اعظم عمران خان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونے والے سپریم کمیٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق حکمتِ عملی طے کی گئی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس میں خیبر پختونخوا میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی الیکشن میں ہونے والی غلطیاں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں نہ دہرانے کی ہدایت کی ہے۔اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پارٹی امیدواروں کے ٹکٹس کا خود جائزہ لے کر فیصلہ کروں گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو صوبے میں پارٹی کارکنان کو منظم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد وزیرِ اعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے محاذ کے حوالے سے 21 رکنی سپریم کمیٹی قائم کی تھی۔ اس ضمن میں سپریم کمیٹی کا پہلا اجلاس گزشتہ روز اسلام آباد میں ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں