کراچی (پی این آئی)گرین لائن بس سروس کے پہلے ہی دن سرجانی ٹاؤن عبداللّٰہ چوک اسٹیشن سے پہلی گرین بس سوا گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی جب کہ بس کے زیادہ کرائے کے معاملے پر ایک شہری نے مشتعل ہوتے ہوئے شور مچادیا۔مشتعل ہونے والا شہری سرجانی سے ناظم آباد جانے کے لیے گرین بس میں بیٹھا تھا جو بس کا کرایہ سن کر بپھر گیا۔مشتعل شہری کا کہنا تھا کہ سرجانی ٹاؤن سے ناظم آباد جانے کے لیے 55 روپے کرایہ مانگ رہے ہیں، اس سے کم میں تو چنگ چی پر
کرایہ لگتا ہے، یہ سب مل کر لوٹ رہے ہیں۔شہرِ قائد میں گرین لائن بس سروس کا آغاز آج سے کردیا گیا ہے۔پہلے مرحلے میں بس سروس صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلے گی جب کہ 10 جنوری سے بسوں کی تعداد سمیت اوقات کار میں بھی اضافہ کردیا جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے 10 دسمبر کو گرین لائن بس سروس منصوبے کا آزمائشی افتتاح کیا تھا۔گرین لائن بس سروس کے شروع میں 22 میں سے 11 اسٹیشنز فعال ہیں جب کہ 10 جنوری تک اس سروس میں 80 بسوں میں سے
25 بسیں صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی جائیںگی۔ایس آئی ڈی سی ایل افسران کے مطابق 10 جنوری کے بعد بسوں، اسٹیشنز اور اوقات کار میں اضافہ کیا جائے گا۔گرین لائن بس سروس سرجانی عبداللہ چوک اسٹیشن سے نمائش چورنگی اسٹیشن تک چلائی جائے گی، یہ جدید بسیں ہر 5 منٹ بعد اسٹیشن پر آئیں گی
جب کہ آگے چل کر بسوں کے آنے کا یہ وقفہ مزید کم ہوجائے گا۔گرین بس کا ٹکٹ 55 روپے ہے، روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والے اس حوالے سے کارڈ بھی بنوا سکتے ہیں۔گرین لائن بس میں ایک وقت میں 150 سے زائد افراد سفر کر سکیں گے جب کہ معذور افراد کے لیے بھی نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔بس سروس کی سرویلنس سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جائے گی اور جس اسٹیشن پر بس رُکے گی وہاں کا نام بس کے اندر اسکرین پر آجائے گا۔کراچی کے لیے پہلے ماس ٹرانزٹ منصوبے کا سنگ بنیاد فروری 2016 میں رکھا گیا جو طویل انتظار کے بعد اب عوام کی دسترس میں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں