اسلام آباد (پی این آئی ) سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ میرا کبھی اسٹیبلشمنٹ سے سیاسی رابطہ نہیں رہا۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام “لائیو ود عادل شاہزایب‘میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں حلفاَ کہہ سکتا ہوں کہ اپنی ساری سیاسی زندگی میں اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں رہا۔اس بات کی گواہی میاں نوازشریف شہباز شریف یہاں تک کہ پارٹی کو چھوڑ جانے والے چوہدری نثار بھی دیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں چار سال وزیر خارجہ بھی رہا لیکن میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی سیاسی رابطہ نہیں رہا۔البتہ ذاتی رابطے ضرور ہوتے ہیں،وہ ہماری سوسائٹی کا حصہ ہیں۔ وہاں ہمارے چھوٹے بڑے بہن بھائیوں کی طرح لوگ موجود ہیں۔قبل ازیں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا نوازشریف کو ہٹانا اور عمران خان کو لانا غلط فیصلہ تھا۔ہاؤس کے اندر تبدیلی لا کر چار ماہ میں الیکشن کروائے جائیں۔ ان کا خیالات کا اظہار خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چار چھ ماہ میں سب چھ سامنے آ جائے گا۔ کرپشن اور مہنگائی کی وجہ سے عمران خان اور پی ٹی آئی کمزور ہو چکے ہیں۔خیال تھا عمران خان پاکستان کو بدل دے گا مگر اس نے تو تباہ کر دیا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اپنی سیاست کی وجہ سے کمزور ہو چکے ہیں۔کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ اصل عمران خان کنٹینر والا تھا یا موجود ہے۔
پی ٹی آئی نے جو وعدے کیے تھے وہ ایک بھی پورا نہیں کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آصف زرداری جو بیانات دیتے ہیں ان کے پیچھے خواہشات کا احساس ہے،آصف زرداری کی سیاسی خواہشات کا بخوبی اندازہ ہے۔ہمارا بیانیہ واضح طور پر آ چکا ہے،آصف زرداری ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ پارٹی کے اصل لیڈر سے بڑے لیڈر ہیں۔آصف زرداری چاہتے ہیں کہ ان کا نام بھی تاریخ میں یاد رکھا جائے۔زرداری چاہتے ہیں کہ ان کا کاریگر سیاستدان کے طور پر نام لکھا جائے۔لیگی رہنما نے مزید کہا کہ 30,35 سال سیاست میں ہو گئے ہیں ہم پر الزامات لگتے رہتے ہیں۔سمجتا ہوں پارٹیوں کے آپس میں تعلقات میں توازن رہنا چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں نوازشریف کا کوئی نام نہیں تھا۔نام ہوتا تو بیٹے سے تنخواہ لینے پر نااہل تو نہ کیا جاتا.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں