اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں آئندہ سال مہنگائی کی شرح میں کمی ہو گی۔ مرکزی بینک جون 2022ء تک شرح سود 12 اعشاریہ 75 فیصد تک کر سکتا ہے جس سے مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 2022ء کے وسط تک مہنگائی میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ عالمی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ سال جون کے مہینے تک مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک جون 2022ء تک شرح سود 12 اعشاریہ 75 فیصد تک کر سکتا ہے جس سے مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت پاکستان میں شرح سود 8 اعشاریہ 75 فیصد پر برقرار ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک اگر شرح سود میں مزید اضافہ کرتا ہے تو اس سے مہنگائی کی رفتار میں کمی کے امکانات روشن ہیں۔اسی کے ساتھ معاشی ماہرین کی جانب سے اس خدشے کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ شرح سود کے بڑھنے سے معاشی ترقی کی شرح بھی سست روی کا شکار ہوسکتی ہے۔عالمی جریدے کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مانیٹری پالیسی کا اعلان دسمبر کی 14 تاریخ کو کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مانیٹری پالیسی کا اعلان ایک ماہ کے لیے کیا جا رہا ہے، جبکہ مرکزی بینک پالیسی کا اعلامیہ جاری کرے گا۔ عالمی جریدے کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے جاری کھاتوں کے خسارے کو کم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
عالمی جریدے کی رپورٹ میں آئندہ سال 2022ء میں مہنگائی کی شرح ساڑھے 10 فیصد سے زائد رہنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح ساڑھے 10 فیصد سے زائد رہنے کے باعث مرکزی بینک جون 2022ء تک شرح سود 12 اعشاریہ 75 فیصد تک کر سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں