کسی کی جرأت نہیں تھی کہ مجھ سے بات کرتا، نہ اب کوئی کر سکتا ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے اپنے فیصلوں پر سٹینڈ لے لیا

لاہور (پی این آئی) سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نےدعویٰ کیا ہے کہ کسی کی جرأت نہیں تھی کہ ان سے رابطہ کرتا اور نہ اب کوئی کر سکتا ہے، نجی میڈیا ہاؤس سے تعلق رکھنے والے صحافی کے مطابق سابق جج ثاقب نثار نے کہا کہ رانا شمیم سے جو ان کی آخری گفتگو ہوئی وہ یہ تھی کہ آپ کی وجہ سے میری توسیع نہیں ہوئی،میں نے انہیں کہا کہ ایکسٹینشن تو میرا اختیار نہیں ہے وہ توحکومت کا ہے میں کیسے کرسکتا ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے معاملات کلیئر تھے اسی لئے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی،لیور ٹرانسپلانٹ کے ادارے کے ڈاکٹر سعید کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایسے ڈاکٹرز ہیں جو باہر سے لاکھوں کروڑوں چھوڑ کر ادھر آتے ہیں خدمت کرتے ہیں ،اکیلے وہ ڈاکٹر سعید تو نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ دو دفعہ جسٹس شوکت صدیقی نے ان سے رابطہ کیا ملنے کی کوشش کی ۔

کہتے ہیں میں دانستہ نہیں ملا مجھے پتہ تھایہ کس لئے ملنا چاہ رہے ہیں اگر میں ملتا تو وہ بھی آج اسکینڈل بنا ہوتااور ان کو بھی مجھ سے رابطہ نہیں کرنا چاہئے تھاکیونکہ ان کا معاملہ ہمارے پاس تھا سپریم جوڈیشل کونسل میں تھا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close