ہجوم پرینتھا کمار کے علاوہ کس کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا؟ سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں خوفناک انکشافات

سیالکوٹ(پی این آئی) سیالکوٹ میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کی تحقیقات میں یہ ہولناک انکشاف منظرعام پر آیا ہے کہ مشتعل ہجوم صرف سری لنکن شہری کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی ہی نہیں رکھتا تھا بلکہ اس فیکٹری کو آگ لگانے اور فیکٹری کے مالک کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق ان لوگوں کے پاس پٹرول کی کئی بوتلیں تھیں جنہیں چھڑک کر انہیں فیکٹری کو آگ لگانی تھی۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق ان لوگوں نے فیکٹری کے مالک کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔ یہ لوگ اسے تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس کی جان بچا لی۔مشتعل ہجوم نے سری لنکن شہری پریانتھا کمار کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی اور اس کی گاڑی بھی توڑ پھوڑ ڈالی تھی۔ ان لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر بھی پٹرول بم پھینکنے کی دھمکی دی تاہم پولیس کی نفری زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ لوگ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔ ابتدائی تفتیش میں پولیس نے بتایا ہے کہ 124مشتبہ لوگوں میں سے 19نے اس گھناؤنی واردات میں بنیادی کردار ادا کیا۔ پولیس کی طرف سے کم از کم 800لوگوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں