اسلام آباد (پی این آئی) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی بے نامی جائیداد ، اثاثوں کی تفصیلات پر نیب کی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں آغا سراج کے اثاثوں، بے نامی جائیداد کی تفصیلات درج ہے،نیب رپورٹ میں بتایا گیا ڈی ایچ اے فیز 6میں 500اسکوائریارڈ کا پلاٹ بے نامی جائیداد میں شامل ہیں ، پلاٹ نمبر 115، 2011میں غلام مرتضیٰ کے نام خریدا گیا، ڈی ایچ اے فیز 6ہی میں ایک ہزار اسکوائر یارڈ کا پلاٹ بھی بے نامی جائیداد میں شامل ہیں ، پلاٹ نمبر 116شکیل احمد سومرو کے
نام خریدا گیا جبکہ ڈی ایچ اےفیز 8میں ایک ہزار اسکوائر یارڈ کا پلاٹ شکیل احمد سومرو کے نام پر خریداگیا،رپورٹ کے مطابق ملیرمیں 40ایکٹر اراضی بھی بے نامی جائیداد کا حصہ ہے ، 40ایکڑ اراضی 2012میں منور علی کے نام پر خریدی گئی، اسی طرح بے نامی جائیداد میں ڈی ایچ اے فیز 6میں ایک ہزار اسکوائر یارڈ کا ایک اور پلاٹ شامل ہیں ، پلاٹ نمبر 86دو ہزار تیرہ میں گلبہارلوہاربلوچ کینام پرخریدا،نیب رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ اے فیز 6میں بنگلو نمبر اے 3بھی بینامی جائیداد کا
حصہ ہے ، مذکورہ بنگلو 2011میں محمد عرفان کے نام خریدا گیا، مذکورہ بے نامی پراپرٹیزکی مالیت 1ارب 4کروڑ 50لاکھ روپے ہے،رپورٹ میں کہا گیا کہ آغا سراج کے پاس ایک کروڑ 48لاکھ کے پرائز بانڈ ز اور 6گاڑیاں بھی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں