اسلام آباد (پی این آئی) وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پٹرولیم لیوی اور ٹیکس لگاتے تو پٹرول 170 روپے فی لیٹر ہوتا، حکومت نے ٹیکسز کا بوجھ عوام پر نہیں پڑنے دیا، پٹرولیم لیوی پر 400 ارب کے ٹیکس کم وصول کیے، اگر پٹرولیم لیوی پوری لگ جاتی تو قیمتیں بہت اوپر ہوتیں۔ وہ آج یہاں وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔
وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ 1970 کے بعد پوری دنیا میں بدترین مہنگائی چل رہی ہے، پاکستان پر بھی مہنگائی کا زبردسست اثر آیا ہے، کورونا کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہو اہے، یورپی ممالک میں مہنگائی میں 5 فیصد، امریکا میں6 فیصد اضافہ ہوا، دنیا میں مہنگائی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، سندھ حکومت نے جان بوجھ کر شوگر ملوں میں کرشنگ رکوائی، سندھ میں سب پیسہ بنانے میں لگے ہیں، حکومت نام کی کوئی چیزنہیں، سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔پٹرولیم لیوی اور ٹیکس لگاتے تو پیٹرول 170 روپے لیٹر ہوتا، کسانوں کو یوریا کھاد پر سبسڈی دے رہے ہیں۔ وزیرمملکت اطلاعات ونشریات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس لگا جاتا تو قیمت 170سے اوپر ہوتی، حکومت نے پٹرولیم لیوی پر400 ارب کے ٹیکس کم وصول کیے، ٹیکسز میں کمی کا بوجھ پر نہیں پڑنے دیا، اگر پٹرولیم لیوی پوری لگ جاتی تو قیمتیں 170 سے اوپر ہوتی، عالمی سطح پرمہنگائی کا ایک طوفان آیا ہے اور 50 سالہ مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ بری خبر یہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں درآمدی اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، اس پر ہم ٹیکس زیادہ سے زیادہ کم کرسکتے ہیں، کاٹن میں 80 فیصد، 62 فیصد ڈیزل، ویجی ٹیبل گھی میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس طرح اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں 50 سے 100 فیصد اضافہ ہوا ہے، اسی طرح درآمدی تیل کی قیمتوں میں بھی 100فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی مارکیٹ کی چیزوں پر ہم ٹیکس چھوڑ سکتے ہیں، اچھی خبر یہ ہے کہ لوگوں کی کھانے پینے کی اشیاء پر مہنگائی پچھلے سال کے مقابلے میں 5 فیصد کم ہے، مجموعی طور پر مہنگائی میں 3.3 فیصد کمی آئی ہے۔پچھلے سال چینی 110 روپے رواں سال 90 روپے جبکہ کراچی میں 100 روپے ہے،عام آدمی کی کھانے پینے کی اشیاء میں کمی آئی ہے، حکومت ٹیکس میں زیادہ سے زیادہ کمی کرسکتی ہے، پچھلے 15 دنوں سے سیلز ٹیکس صفر تھا، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں