اسلام آباد (پی این آئی )تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ گلاسگو میں زرتاج گل اور امین اسلم کے درمیان ہوئے جھگڑے کی بات پر ڈٹ گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ روبینہ خورشید عالم اور شزہ فاطمہ بھی کانفرنس میں موجود تھیں۔پارٹی سے فارغ کرنا ہےتو کر دیں،بے عزتی برداشت نہیں کروں گا،حقیقت سامنے لاؤں گا۔اس سے قبل وفاقی وزراء کی لڑائی کا الزام لگا نے پر تحریک انصاف کے
رہنماء ریاض فتیانہ پارٹی احتسابی عمل کی زد میں آگئے ۔تحریک انصاف کے احتساب وانضباطی و کمیٹی نے ریاض فتیانہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی قائمہ کمیٹی برائے , احتساب وڈسپلن نے چار دسمبر تک وضاحت مانگ لی ہے ۔ کمیٹی کی طرف سے جاری شوکاز نوٹس میں متن میں کہا گیا ہے کہ آپ ماہ نومبر میں کسی این جی او کی طرف سے گلاسگو کوپ 26 میں گئے۔آپ پاکستانی ٹیم سے غیر قانونی طور پر سرکاری وفدکا حصہ بننے کی
فرمائش کرتے رہے۔وفد میں آپ کی شمولیت وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ کمیٹی نے ریاض فتیانہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا آپ گلاسگو میں وفد سے اپنے استعمال کے لئے گاڑیاں بھی مانگتے رہے۔ آپ نے وفد سے کانفرنس کارڈ اور فون سم کی بھی فرمائش کی۔ جب آپ کے مطالبات نہ مانے گئے تو آپ نے وطن واپسی پر حکومتی وفد پر الزامات لگا دئیے۔آپ نے بطور پبلک اکاونٹس کمیٹی حکومتی وفد پر لڑائی سمیت دیگر الزامات لگائے، ثبوت دیں۔ میڈیا نے
رپورٹ کیا کہ آپ نے الزام لگایا کہ ملک امین اسلم اور زرتاج گل کی لڑائی کے باعث زرتاج واپس آئی۔شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ لڑائی کا الزام جھوٹ ہے، زرتاج گل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان واپس آئی۔ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ریاض فتیانہ سے 4 دسمبرتک تحریری جواب طلب کرلیا گیا ۔، کمیٹی کا کہنا ہے الزامات کے تحریری شواہد، کوائف اور دیگر ثبوت بھی فراہم کریں۔تحریک انصاف احتساب و انضباطی کمیٹی نے ملک امین اسلم کی درخواست پر شوکاز نوٹس جاری کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں