اسلام آباد (پی این آئی) فواد چوہدری کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات پاکستان آنے میں 2 ماہ کا وقت لگے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہونے اور پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کی امید کے حوالے سے جاری قیاس آرائیوں پر ردعمل دیا ہے۔
ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ شکر ہے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہوئی، پاکستان میں اس کے اثرات 2 ماہ بعد آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سعودی عرب کے شکر گزار ہیں کہ اس نے پاکستان کی مدد کی ہے اور تین ارب ڈالر دئیے ہیں، آئی ایم ایف کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور اس کے اوپر کام شروع ہو چکا ہے،ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا۔دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے 15 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی نوید سنا دی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہوگئی ہے، تیل کی قیمت میں کمی کا اثر درآمدات اور قیمتوں پر ضرور پڑے گا۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہو کر72.91 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا اثر یقینی طور پر درآمدات اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی پڑے گا۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ اللہ پاکستان پر مہربان ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات پندرہ دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نظر آئیں گے۔ واضح رہے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد کی نمایاں کمی آئی ہے جس کے بعد یہ قیمت گزشتہ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز مارکیٹ کھلتے ہی خام تیل کی قیمت میں دس فیصد کی بڑی کمی نوٹ کی گئی جس کی وجہ کورونا وائرس کی سب سے تبدیل شدہ قسم کو قرار دیا جارہا ہے جسے جنوبی افریقا میں دریافت کیا گیا ہے۔
قیمت میں یہ کمی اپریل 2020ء کے مقابلے میں سب سے بڑی کمی ہے جو کہ ڈیڑھ سال بعد ہوئی ہے۔اس طرح صرف ایک ہی روز میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں ترین کمی ہوئی ہے جو دس فیصد تک ہے۔ دوسری جانب تیل کی زائد پیداوار بھی اس کمی کی ایک اہم وجہ قرار دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں