رانا شمیم ن لیگی عہدیدار تھے، انہیں چیف جج لگا کر مرضی کے حلف نامے لیے گئے: فواد چوہدری کے سنگین الزامات

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے عدلیہ اور فو ج کو دبائو میں لانے کے لئے منصوبہ بندی کے تحت مہم چلائی اور اس کا بنیادی مقصد صرف یہی تھاکہ کسی طرح نواز شریف کی مقدمات سے جان چھوٹ جائے ،اس میں کوئی شبہ نہیں کہ جب آپ پچیس ،پچیس تیس ،تیس سال حکمران رہ جاتے ہیں تو ہر شعبے میں اپنے پروردہ لوگوں کو وہاں پرلگا دیا جاتا ہے اوررانا شمیم بھی اسی طرح کا ایک کردار ہیں ،مریم صفدر او ر

کیپٹن (ر) صفدر کو باقیکام چھوڑ کر ویڈیوز کا کام ہی شروع کر دینا چاہیے ،،ان کے اوپر بد عنوانی کے جرائم تو ہے ہی ہیںان کے اوپر شہادتوں کے ساتھ ٹمپرنگ کر کے کھلواڑ کرنے کا کیس بھی بننا چاہیے اور انہیں اس کی علیحدہ سے سزا ہونی چاہیے سعودی عرب نے تین ارب ڈالر دئیے ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ بھی اپنے آخری مراحل میں ہے اوران اقدامات کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے

کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ یہ ہفتہ اچھی خبروںکا ہفتہ رہا ہے ۔اس سے پہلے عدلیہ کے خلاف ایک سازش کی ہوئی لیکن وہ بے نقاب ہوئی ، یہ سلسلہ رانا شمیم کے حلف نامے سے شروع ہو ااور بلیک میلنگ کا یہ سلسلہ جسٹس (ر)ثاقب نثار کی جعلی ویڈیو کے ذریعے ایکسپوز ہوا ۔ جب بھی مریم نواز اور نواز شریف کے اوپر مقدمات اپنے آخری مراحل پر پہنچتے ہیں تو وہ اسی طرح انہیں سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتے ہیں،اس میں شبہ نہیں ہے جب پچیسپچیس تیس تیس سال حکمران رہ جاتے ہیں

تو ہر شعبے میں میں اپنے پروردہ لوگوں کو وہاں پر لگا دیا جاتا ہے اوررانا شمیم بھی اسی طرح کا ایک کردار ہیں، وہ (ن)لیگ کے عہدیدار تھے اوران کو اٹھا کر گلگت بلستان کا چیف جسٹس بنادیا گیا اور پھر ان سے مرضی کا حلف نامہ لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کیلبری فائونٹ کے بعد وطیرہ ہی بنا لیا ہے ،وہ جعلی ویڈیوز او رکبھی آڈیوز تخلیق کرتیہیں اور انہیں اداروں پر دبائو کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، عدلیہ کو اس کا بھرپو رنوٹس لینا چاہیے ،ان کے اوپر بد عنوانی کے

جرائم تو ہے ہی ہیںان کے اوپر شہادتوں کے ساتھ ٹمپرنگ کر کے کھلواڑ کرنے کا کیس بھی بننا چاہیے اور انہیں اس کی علیحدہ سے سزا ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ فوج اور عدلیہ کے خلاف پوری مہم چلائی گئی جس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ ان اداروں کو دبائومیں لایا جائے ،اس کے لئے صحافی بھی استعمال ہوئے ،کئی اینکر زکو استعمال کیاگیا جو پرائیویٹ ٹوئٹس کرتے ہیں ان کو بھی استعمال کیا گیا اور واحد مقصد یہ ہے کہ فوج اور عدلیہ کو دبائو میں لایا جائے

اورنواز شریف کی مقدمات سے کسی طرح جان چھوٹ جائے حالانکہ آپ کی پراپرٹیز کا جو سکینڈل سامنے آیا ہے وہ عالمی سطح پر سامنے آیا ہے۔آپ کو چاہیے کہ آپ پاکستان کےلوگوں کے سامنے آئیں اور اس کا ایک ہی جواب ہے کہ آپ نے اس کی رسید دینی ہے کہ آپ نے یہ پراپرٹیز کیسے خریدیں،آپ جواب نہیںدے رہے آئیں بائیں شاہیں کرتے ہیں جس کا کوئی فائدہ نہیں ہونا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل حل ہو رہے ہیں، شکر ہے کہ پیٹرول کی عالمی سطح پر قیمت نیچے

آئی ہے اور اس کے ثرات منتقل ہونے میں دو ماہ کا عرصہ لگتا ہے ، امید ہے کہ ایساٹرینڈ جاری رہا تو اس کا مثبت اثر ہوگا۔ ہم سعودی عرب کے شکر گزار ہیں کہ اس نے پاکستان کی مدد کی ہے اور تین ارب ڈالر دئیے ہیں، آئی ایم ایف کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور اس کے اوپر کام شروع ہو چکا ہے،ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا ،اس ہفتے ہماری بنیادی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے، رواں ہفتے مجموعی مہنگائی

کیشرح میں0.67فیصد کمی آئی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ جومجموعی طو رپر معاشی زیادہ مسائل ہیں اب وہ بھی حل ہو رہے ہیںہیں اور انشااللہ مزید بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں ایک ہی سیاسی جماعت ہے جس کے بارے میں سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ وہ دھاندلی سے انتخابات جیتی او روہ (ن) لیگ ہے ۔1990ء کے انتخابات میںپیپلز پارٹی کا الیکشن چرایا گیا،بینظیر بھٹو کےمینڈیٹ کو جس طرح چرایا گیا اس کی سپریم کورٹ نے تصدیق کر دی تھی ۔ہم تو اس حوالے سے

متحرک ہیںلیکن جنہوںنے سب کچھ کیا پیپلز پارٹی ان کے ساتھ ہاتھ ملا چکی ہے ۔اگر ملک میں دھاندلی کرنے والی کوئی جماعت ہے تو وہ مسلم لیگ(ن) نے اوریہ سپریم کورٹ سے ثابت ہو چکا ہے ۔انہوں نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میںاظہار رائے کی آزادی کوسلب نہیں ہونا چاہیے اورقانون کے اندر رہ کر بات ہونی چاہیے ۔انہوں نے کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے مزید ویڈیوز سامنے آنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں میاں

بیوی کو باقی کام چھوڑ کر یہی کام شروع کر دینا چاہیے ۔انہوں نے جسٹس (ر) ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پرحکومت کچھ نہیں کر سکتی کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو اسلام اس کا نوٹس لے چکے ہیں، مریم نواز کو چاہیے کہ اگر وہ سمجھتی ہیں کہ اس ویڈیو کے ذریعے ان کا کیس مضبوط ہوتا ہے تو وہ اسے عدالت میں پیش کریں ،عدالت اس کو خود دیکھ لے اس کی کیا حیثیت ہے ، یہ عدلیہ کا دائرہ اختیا رہے ،فی الحال ہمارا اس سے اتنا تعلق نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں