اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے لیے پیپلز پارٹی واحد آپشن ہے۔ موجوہ حالات میں اسٹیبلشمنٹ کو بلاول بھٹو کے علاوہ کسی سے ہاتھ ملا کر چلنا گوارا نہیں ہو گا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو ناقابل گورننس بنا دیا ہے۔موجودہ حکومت ٹریک سے ہٹ چکی ہے۔اب یہاں پر آسانی سے گورننس نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ سے قریب ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ کا مطالبہ ہے کہ پہلے نوازشریف کو واپس لائیں تاہم نوازشریف واپس نہیں آئیں گے۔پاکستان سے 40 گنا زیادہ نوازشریف کی دولت باہر ہے۔نوازشریف صرف اپنی بیٹی کو یہاں سے نکالنا چاہتے ہیں۔وہ چاہتے ہیں کہ بس کسی طرح ایک بار یہاں سے مریم نواز کو نکالوں۔یہاں ان کی جائیداد کی جو نیلامیاں وغیرہ ہوتی رہتی ہیں میرا نہیں خیال اس سے نوازشریف کو کوئی فرق پڑے گا۔پیپلز پارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بحال ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اس کو کوئی بڑی بات نہیں سمجھتا یہ شریف خاندان کا پیمانہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں یا برے۔میں نہیں سمجتا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نظر میں لازمی مقبول ہونا چاہئیے۔اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی بلاول بھٹو کے علاوہ کوئی اور ملے گا نہیں جن سے ہاتھ ملانا ان کو گوارا ہو۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی میرا جماعت میرا خاندان ہے۔اپنی جماعت میں وقتاَ فوقتاَ رائے دیتا رہتا ہوں۔
قبل ازیں اعتزاز احسن نے دعوی کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سے منسوب آڈیو شریف خاندان نے جاری کرائی ہے،یہ ایک چال تھی جسے ایکسپوز کرنا ایک بڑا کمال ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اگر یہ کھیل چل جاتا تو بڑی کاری ضرب لگتی۔ ایسا لگتا ہے کہ پہلے ان لوگوں نے ثاقب نثار کی ٹیپ بنا کر رانا شمیم کو سنائی اور پھر ان سے بیان لکھوایا۔انہوں نے کہا کہ رانا شمیم بھی سوچ رہے ہوں گے کہ وہ کہاں پھنس گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب پہلے لکھ کر پلان کیا گیا کہ کون کون سے الفاظ چننے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں