اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں مریم نواز نے 92 نیوز پر ان کا پروگرام بند کرانے کیلئے چینل کے دونوں مالکان پر قتل کے مقدمات درج کرائے۔نجی ٹی وی جی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف کلاسرا نے کہا کہ 92 نیوز کے مالکان نےانہیں خود مریم نواز کی کالز اور میسجز دکھائے کہ رؤف کلاسرا اور عامر متین کو شو نہ کرنے دیں۔
آج آزادی صحافت کی لڑائی وہ مریم نواز لڑ رہی ہیں جنہوں نے 92 نیوز کے مالکان میاں رشید اور میاں حنیف پر قتل کے پرچے کروائے ہوئے ہیں۔ان کی فیکٹری میں ایک حادثہ ہوا تو انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ مالکان کے خلاف قتل کے مقدمات درج کرائیں، اس کی وجہ یہ تھی کہ مالکان ہمارا پروگرام نہیں ہٹا رہے تھے۔ رانا ثناء اللہ نے 92 نیوز کے مالکان کی فیملی پر حملے کیے۔انہوں نے کہا کہ پی ایف یو جے اور پریس کلب فارن فنڈنگ سے سرینا ہوٹل میں سیمینار کراتے ہیں اور ہمیں بتایا جاتا ہے کہ اب ہماری آزادی صحافت کی جنگ یہی مریم نواز لڑیں گی۔رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ وہ ن لیگ کے دور میں پہلے بھی کہتے تھے کہ مسلم لیگ ن کے پنڈی والوں سے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں اور یہ بہت مجبور ہوئے بیٹھے ہیں۔ اگر یہ ایک پیج پر ہوتے تو انہوں نے وہی کچھ کرنا تھا جو انہوں نے میر شکیل الرحمان ، ملیحہ لودھی اور نجم سیٹھی کے ساتھ کیا تھا۔
ان کے خلاف بغاوت کے مقدمے کرائے گئے تھے، نجم سیٹھی کو رات کو اٹھوا لیا گیا، جنگ گروپ کو بند کیا اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھیج کر پورا پرنٹنگ پریس ہی اٹھوا لیا تھا۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اپنے دوسرے دور میں یہ ساری حرکتیں اس لیے نہیں کرپائی کیونکہ ان کو فوج اور ایجنسیز کی سپورٹ نہیں مل رہی تھی۔ جب ان کا اس طرح بس نہیں چلا تو انہوں نے میڈیا کو معاشی نقصان پہنچایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں